Book Name:Fazail o Ausaaf Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہ عنہ
صحابۂ و اَہْلِ بیت ہیں، تمام صحابہ اور سارے اَہْلِ بیت ہمارے سروں کے تاج، ہمارے دِل کا قرار ہیں، اللہ پاک اس ایمانی مَحبّت کو ہمیشگی عطا فرمائے، کاش! اسی مَحبّت کے ساتھ جینا، اسی میں مرنا، اسی مَحبّت کے ساتھ قبر میں اُترنا اور قیامت کے روز اُٹھنا نصیب ہو جائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
صِدِّیقِ اکبر کی اپنے غُلاموں پر شفقت
صحابئ رسول، حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے، معراج کی رات جب ہمارے آقا و مولیٰ، معراج کے دولہا آسمانوں کی سیر فرمانے اور اللہ پاک کا دیدار کرنے کے لئے تشریف لے گئے، اس رات حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام نے وزیرِ مصطفےٰ حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہ عنہ کی شان بیان کرتے ہوئے کہا:یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! روزِ قیامت حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہ عنہ کو کہا جائے گا:اے ابوبکر!(آپ بِلا حِساب ہی) جنّت میں داخِل ہو جائیے! اس پر حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ کہیں گے:جب تک مجھ سے مَحبّت رکھنے والے جنّت میں نہیں چلے جاتے، اس وقت تک میں جنّت میں نہیں جاؤں گا۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ!کیا شان ہے، اُمّت کے پیشوا حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہ عنہ کی...!! کاش!ہمیں آپ کی سچّی پکّی مَحبّت نصیب ہو جائے، کاش!اس ایمانی مَحبّت پر استقامت ملے، اگر روزِ قیامت مَحبّتِ صِدِّیق لے کر حاضِر ہو گئے تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! شفاعتِ صِدِّیقِ اکبر سے جنّت میں داخِلہ نصیب ہو ہی جائے گا۔