Book Name:Fazail o Ausaaf Siddiq e Akbar رَضِیَ اللہ عنہ
اللہ پاک ہمیں یارِ غار حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہ عنہ کے نقشِ قدم(Life Pattern)پر چلنے، آپ کے پاکیزہ کردار، نورانی اَخْلاق اور نِرالی عادات کا فیضان نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
پیارے اسلامی بھائیو!حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ کے اخْلاق و کردار سے روشنی لینے اور آپ کی سیرت پر عمل کرنے کے لئے آئیے! آپ کے چند اعلیٰ اَوْصاف سنتے ہیں:
صِدِّیقِ اکبر اور 3 آیتیں
مسلمانوں کے پہلے خلیفہ حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے قرآنِ کریم کی 3 آیات کو ہمیشہ پیشِ نظر رکھا: پہلی آیت:
وَ اِنْ یَّمْسَسْكَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهٗۤ اِلَّا هُوَۚ-وَ اِنْ یُّرِدْكَ بِخَیْرٍ فَلَا رَآدَّ لِفَضْلِهٖؕ- (پارہ:11،یُوْنُس:107)
ترجمہ کنزُ العِرْفان:اور اگر اللہ تجھے کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا کوئی تکلیف کو دور کرنے والا نہیں اور اگر وہ تیرے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرمائے تو اس کے فضل کو کوئی رد کرنے والا نہیں۔
حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں:اس آیت سے مجھے پتہ چل گیا کہ اگر اللہ پاک میرا بھلا کرنا چاہے تو اس کے سِوا بھلائی کو کوئی نہیں روک سکے گا، لیکن اگر اس کے حکم میں میرے لیے تکلیف لکھی ہے تو اسے بھی اس کے سوا کوئی نہیں ٹال سکے گا۔
دوسری آیت : اللہ پاک فرماتا ہے:
فَاذْكُرُوْنِیْۤ اَذْكُرْكُمْ (پارہ:2،اَلْبَقَرَہ:152)
ترجمہ کنزُ العِرْفان:تو تم مجھے یاد کرو،میں تمہیں