Narmi Kaesay Paida Karen?

Book Name:Narmi Kaesay Paida Karen?

دل کونرم کرنے کیلئے خوب خوب نیک اعمال کیجئے اور ہر چھوٹے بڑے ظاہری  باطنی گناہ سے بچنے کی کوشش کی جائے کیونکہ گناہ کرنے سے دل سخت ہوجاتا ہے۔لہٰذا دل میں نرمی پیدا کرنے کے لیے  اللہ  پاک کا خوف پیدا کیجئےاور گناہوں کےسبب ملنے والی آخرت کی تکلیفیں اورعذابات کو یاد کیجئے، اِنْ شَآءَ  اللہ   دل کی سختی دُور ہوجائے گی ۔

(3)معاف کرنے کی عادت بنائیے!

اپنے   اندر نرمی پیدا کرنے کیلئےخودکو  اس بات کا عادی بنائیےکہ جب بھی کسی سے  جانے انجانے میں کوئی تکلیف پہنچ جائے تو اِینٹ کا جواب پتھرسے دینے کے بجائے غُصّے کو قابو میں رکھتے ہوئے  معاف کر دیجئے اور یہ  اُصول ذہن میں رکھئے کہ اگر گندگی کسی چیز پر لگ جائے تو اسے پانی سے پاک کیا جاتاہے گندگی سے نہیں ،اگر ہم اس گندگی کو گندگی سے پاک کرنے کی کوشش کریں  گے تووہ پاک ہونےکے بجائے مزید ناپاک ہوجائے گی۔اسی طرح  کوئی  ہمارے ساتھ  نادانی(Unknowingly) میں بُرا سُلوک کرے اورجواب میں  ہم  بھی اس کے ساتھ  ویسا ہی رویہ اختیار کریں یا اس سے بڑھ کر بُری طرح پیش آئیں تو بات ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھ جائے گی اور دشمنی و لڑائی جھگڑے تک نوبت پہنچ جائے گی۔ہاں!اگر اُس کے ساتھ نرمی و مَحَبَّت بھرا سُلوک کیا جائے اور  اس کی غَلَطی کو نظر انداز کرتے ہوئے معاف کردیا جائے گا تو  اِنْ شَآءَ  اللہ   اِس کے اچھے(Positive) نتیجےکو دیکھ کر کلیجہ ضَرور ٹھنڈا ہوگا۔

پارہ 24 سورۂ حٰمۤ اَلسَّجْدَہ کی آیت نمبر 34میں اللہ  پاک نےہمیں اسی بات کاحکم ارشادفرمایا  ہے :

وَ لَا تَسْتَوِی الْحَسَنَةُ وَ لَا السَّیِّئَةُؕ-اِدْفَعْ بِالَّتِیْ هِیَ اَحْسَنُ فَاِذَا الَّذِیْ بَیْنَكَ وَ بَیْنَهٗ عَدَاوَةٌ كَاَنَّهٗ وَلِیٌّ حَمِیْمٌ(۳۴)

 (پ۲۴،حم السجدہ:۳۴)

ترجمۂ کنز العرفان :بُرائی کو بھلائی کے ساتھ دور کردو تو تمہارے اور جس شخص کے درمیان دشمنی ہوگی وہ