Book Name:Narmi Kaesay Paida Karen?
،۵/۴۵۸،حدیث: ۷۹۷۸)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! آئیے! شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے”163مدنی پھول“ سے چلنے کی سنتیں اور آداب سنتے ہیں: *پارہ15سورہ ٔ بنی اسرائیل کیآیت37میں اللہ پاک ارشاد فرمایا ہے :
وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًاۚ-اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَ لَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا(۳۷)
ترجَمۂ کنز الایمان :اور زمین میں اِتراتا نہ چل بے شک تُو ہر گز زمین نہ چیر ڈالے گا اور ہر گز بلندی میں پہاڑوں کو نہ پہنچےگا۔
* اللہ پاک کی رحمت بن کر دنیا میں تشریف لانے والے نبی صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرما یا:ایک شَخْص دو چادریں اَوڑھے ہوئے اِترا کر چل رہا تھا اور گھمنڈ میں تھا، وہ زمین میں دھنسادیا گیا، وہ قِیامت تک دھنستا ہی جائے گا۔([1])* اللہ پاک کی عطا سے غیب کی خبریں دینے والے نبی صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ چلتے تو کسی قَدر آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ بُلندی سے اُتر رہے ہیں۔([2]) *اگر کوئی رُکاوٹ نہ ہو تو راستے کے کنارے کنارے درمِیانی رفتار سے چلئے،نہ اتنا تیز کہ لوگوں کی نگاہیں آپ کی طرف اُٹھیں کہ دوڑے دوڑے کہاں جارہا ہے اور نہ اِتنا آہِستہ کہ دیکھنے والے کو آپ بیمار لگیں۔
﴿ اعلان :﴾
چلنے کیبقیہ سنتیں اور آداب تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو جاننے کے لئے تربیتی