Book Name:Nabi e Kareem Ki Mubarak Shehzadiyon Ke Fazail
باجوں کے بغیر ان کے کام ہی نہیں ہوتے۔فی زمانہ !توگانے باجوں کی عادتِ بد(بُری عادت) اس قدر بڑھ چکی ہےکہ بعض نادان گاڑی چلاتے ہوئے اپنے موبائل یاٹیپ ریکاڈرپرگانے لگائے ہوتےہیں ۔اے کاش ! ہمیں اپنی راتیں عبادت میں بسر کرنے کی سعادت نصیب ہو جائے۔اے کاش! ہمارا کوئی لمحہ فضول کاموں میں بسر نہ ہو۔اے کاش! ہماری ہر گھڑی ذِکْرودُرُود کے سبب رحمت بھری گزرے۔ اے کاش! گانے باجے سننے اور گُنگنانے(Singing) کی ہماری یہ بُری عادت نکل جائےاورہم گھریلو کاموں میں مشغول ہوں یا سفر میں ہوں ہر وقت ہمارے لَبوں پر ذکر و دُرُود اور نعت ِرسول جاری رہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!عموماً دیکھا جاتا ہے کہ جو جس قدر بڑے منصب کا مالک ہوتا ہے وہ اچھےانداز سے زندگی گزارتا ہے، اچھے اچھے کھانے کھاتا ہے،عمدہ عمدہ لباس پہنتا ہے، مہنگے مکانات میں رہتا ہے،عالیشان گاڑیوں میں گھومتا ہے ،یوں ہی اس کی اولاد بھی عیش و راحت کی زندگی گزارتی ہے مگر قربان جائیے!رحمتِ عالم،نور مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر!جن کو ربِّ کریم نے تمام مخلوق میں سب سے زیادہ فضائل و کمالات سے نوازا اور بے شمار اختیارات عطا فرمائے ہیں مگر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فقر و فاقہ کو اختیار فرمایا اور توکل و قناعت والی زندگی گزاری،چونکہ خاتونِ جنت رَضِیَ اللہُ عَنْہا آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی لاڈلی شہزادی ہیں لہٰذا آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہا نے اپنے والد محترم،شفیع امم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے زندگی گزارنے کا وہی طریقہ اختیار فرمایا تھا جو آپرَضِیَ اللہُ عَنْہا کے والد محترم کا رہا۔آئیے!اس ضمن میں ایک نصیحت آموز حکایت سنئے اور نصیحت کے مدنی پھول چنئے،چنانچہ
شہزادیِ کونین رَضِیَ اللہُ عَنْہَاکی آزمائش
حضرت عمران بن حُصَین رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے مَروی ہے:حبیبِ کبریا،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ