Nabi e Kareem Ki Mubarak Shehzadiyon Ke Fazail

Book Name:Nabi e Kareem Ki Mubarak Shehzadiyon Ke Fazail

حقوق الاولاد والاہلین،۶/۴۱۵ ، حدیث :۸۷۲۰)

(3)کوئی مؤمن کسی مؤمنہ بیوی کو دشمن نہ جانے،اگر اس کی کسی عادت سے ناراض ہو تو دوسری عادت سے راضی ہوگا۔(مسلم،کتاب الرضاع،باب الوصیۃبالنساء،ص۷۷۵حدیث:۱۴۶۹)

حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اِس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : سُبْحٰنَ اللہ!کیسی نفیس(یعنی بہترین)تعلیم(ارشاد فرمائی ہے)،مقصد یہ ہے کہ بے عیب بیوی ملنا ناممکن ہے،لہٰذا اگر بیوی میں دو ایک برائیاں بھی ہوں تو اسے برداشت کرو کہ کچھ خوبیاں بھی پاؤ گے۔یہاں (صاحِب)مرقات(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ)نے فرمایا کہ جو شخص بے عیب ساتھی کی تلاش میں رہے گا وہ دنیا میں اکیلا ہی رہ جائے گا،ہم خود ہزار ہا برائیوں کا چشمہ ہیں ،ہر دوست عزیز کی برائیوں سے درگزر کرو،اچھائیوں پر نظر رکھو،ہاں اصلاح کی کوشش کرو،بے عیب تو رسولُ اللہ(صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) ہیں ۔(مرآۃ المناجیح ، ۵/۸۷)

پیارے اسلامی بھائیو!یقیناً ہرشخص کی تمام ہی عادات بری نہیں ہوتیں، اگر کچھ بری ہوتی ہیں تو کچھ اچھی بھی ہوتی ہیں۔لہٰذا بیوی کی معمولی  باتوں پر غصہ  کرنے، ماردھاڑ کرنے،طلاق دینے یا گھر سے نکال دینے کی دھمکیاں دینے کے بجائےبیوی کی اچھائیوں کو بھی یاد رکھے،مثلاًاس طرح سوچے کہ اگر مجھے اپنی بیوی کی کچھ باتیں بُری لگتیں ہیں تو بعض اچھی بھی تو ہیں!پھر بیوی سے تعلق رکھنا بھی ضروری ہےاور ہر وقت کا لڑائی جھگڑا ان تعلقات پر اثر انداز ہوگا،تواگر اپنی بیوی کی تکلیفوں پر صبر کروں گا تو ثواب کا حق دار بن جاؤں گا۔اسی طرح بیوی بھی شوہر کی جانب سے پہنچنے والی تکلیف پر صبر کرکے اجر کمائے۔چنانچہ

صبرِ اَیُّوب و آسیہ کے اَجَر کی مثل ثواب

تمام نبیوں کے سلطان،رحمتِ عالمیانصَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا:جس  نے اپنی بیوی کے