Nabi e Kareem Ki Mubarak Shehzadiyon Ke Fazail

Book Name:Nabi e Kareem Ki Mubarak Shehzadiyon Ke Fazail

حضرت   زَیْنب رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے پاس واپس بھیج دیا۔ حضور (نبیِّ رحمت،شفیعِ اُمّت)صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت زید بن حارثہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو ایک انصاری کے ساتھ پہلے ہی مقام” بطن یا جج“میں بھیج دیا تھا۔ چنانچہ یہ دونوں حضرات”بطن یا جج“سے اپنی حفاظت میں حضرت   زَیْنبرَضِیَ اللہُ عَنْہا کو مدیْنہ مُنَوَّرَہ لائے۔(سیرتِ مصطفے،ص ۶۹۱،۶۹۲ملخصاً)

پیارے اسلامی بھائیو!نبی کریم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم وہ محترم ہستی ہیں جن کو راہِ خدا میں بہت زیادہ تکلیفیں دی گئیں،طرح طرح سے ستایا گیا،ظلم وستم کے پہاڑ توڑے گئے۔ظالموں کا ظلم  وستم اس قدر بڑھا کہ انہوں نے نہ صرف آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو بلکہ  آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ تعلق رکھنے والوں اور والیوں پر ظلم و ستم ڈھانے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی۔شہزادیِ مُصْطَفٰےحضرت  زَیْنبرَضِیَ اللہُ عَنْہا کا شمار بھی انہی مظلوم ہستیوں میں ہوتا ہے کہ جو کفار کے ظلم و ستم کا شکار ہوئیں،چنانچہ

اُونٹ سے گر گئیں

تاجدارِ رِسالت صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شہزادی حضرت  زَیْنَب رَضِیَ اللہُ  عَنْہا کو اُن کے شوہر ابُو الْعَاص بن ربیع رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ نے غَزوۂ بدر کے بعد مدینۂ مُنَوَّرہ کے لئے روانہ کِیا۔ جب قُرَیْشِ مکّہ کو اُن کی روانگی کا عِلْم ہوا تو اُنہوں نے حضرت زَیْنَب رَضِیَ اللہُ  عَنْھا  کا پیچھا کِیا حتّٰی کہ مقامِ ذِیْ طُویٰ میں اُنہیں پا لیا۔ ہَبَّار بن اَسْوَد نے حضرت  زَیْنَب رَضِیَ اللہُ  عَنْہا کو نیزہ مارا جس کی وجہ سے آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہا اُونٹ سے گِر گئیں اور آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہا کا حمل ضائع ہو گیا۔

( سیرت نبویّۃ لابن ہشام،غزوۃ بدر الکبری،خروج زینب  الی المدینۃ،ص۲۷۱-۲۷۰ملخصاً)

نبیِّ کریم،رء وف و رحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اس واقعے سے بہت صدمہ ہوا چنانچہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ان کے فضائل میں  ارشادفرمایا :ھِیَ اَفْضَلُ بَنَاتِیْ اُصِیْبَتْ فِیَّ یعنی یہ میری بیٹیوں  میں