Hilm e Mustafa

Book Name:Hilm e Mustafa

تاجدارِ حرم،نبیِّ مکرم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ حِلم  وبُردباری اور نَرم دِلی میں  اپنی مثال آپ ہیں ۔  رَبُّ ا لْعٰلَمِیْن  آپ کی نَرم دِلی کی تعریف کرتے ہوئے پارہ 4 سُورہ آلِ عمران   کی آیت159 میں اِرْشاد فرماتاہے :

فَبِمَا  رَحْمَةٍ  مِّنَ  اللّٰهِ  لِنْتَ  لَهُمْۚ-وَ  لَوْ  كُنْتَ  فَظًّا  غَلِیْظَ  الْقَلْبِ  لَا  نْفَضُّوْا  مِنْ  حَوْلِكَ۪- 

 (پارہ:۴، آل عمران:۱۵۹)                                                                                                

تَرْجَمَۂ کنز العرفان:تواے حبیب!  اللہ کی کتنی بڑی مہربانی ہے کہ  آپ ان کے لئے نرم دل  ہیں اور اگر آپ  تُرش مزاج سخت دل ہوتےتو یہ لوگ ضرور  آپ کے پاس سے بھاگ جاتے۔ 

حضرتِ    عبدُاللہ بن عَمْرورَضِیَ اللہُ  عَنْہُمَا فرماتےہیں: میں نے رَسُوْلُاللہ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی صِفات کو پہلی کتابوں میں دیکھا ہے ،آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نہ تو تنگ مِزاج ہیں اور نہ ہی سخت دل ،نہ بازاروں میں شور کرنےوالے اور نہ ہی بُرائی کا بدلہ بُرائی سے دینے والے ہیں ، بلکہ مُعاف کرنے والے اور دَرْگُزر فرمانے والے ہیں ۔ (تفسیر ابنِ کثیر:۲/۱۳۰)

حلمِ مُصْطَفٰےکا ایک بہترین واقعہ:

پیارے اسلامی بھائیو!نبیِ رَحمت،شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ حِلْم وعَـفْو ْ یعنی اَذِیَّت برداشت کرتے ہوئے مُجرموں کو قُدرت کے باوُجُود بغیر اِنتقام کے چھوڑ دینے  اور مُعاف کر دینے والی عادتِ مُبارَکہ کے  وہ عظیم شاہکار تھے کہ جس کی مثال  ساری دُنیا میں نہیں ملتی ۔ چُنانچہ جب آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دعوتِ اسلام کیلئے’’طائف‘‘کا سفر فرمایاتو حضرت   زید بن حارثہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ بھی آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ہمراہ تھے۔ طائف میں بڑے بڑے اُمَراء اور مالدار لوگ رہتے تھے۔ اِن رئیسوں میں ’’عَمْرو‘‘ کا خاندان تمام قَبائل کا سردار شُمار کیا جاتا تھا۔ یہ لوگ تین(3)بھائی تھے۔ عبدیالیل۔ مسعود۔ حبیب۔حُضُورصَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَان تینوں