Hilm e Mustafa

Book Name:Hilm e Mustafa

فرمایا:اے قُریش! تمہارا کیا خیال ہے، میں تم سے کیسا سُلُوک کرنے والا ہوں؟ اُنہوں نےعرض کی: نَظُنُّ خَیْراً،یعنی ہم حُضُور سے خیر ہی کی تَوقُّع رکھتے ہیں، نَبِیٌّ کَرِیْمٌ وَ اَخٌ کَرِیْمُ وَ ابْنُ اَخٍ کَرِیْمٍ وَ قَدْ قُدِرْتَ، کیونکہ آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کریم نبی ہیں، کَرِیْمُ الْنَفْس بھائی ہیں اور ہمارے کریم و مہربان بھائی کے فرزند ہیں اور اللہ  پاک نے آپ کو ہم پر قُدرت عطا فرمائی ہے،تو رحمتِ عالم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا: آج میں تمہیں وہی بات کہتا ہوں، جو میرے بھائی یُوسف نے اپنے بھائیوں کے بارے میں کہی تھی (پھر سرکار صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یہ آیتِ مُبارکہ تلاوت فرمائی)  لَا تَثْرِیْبَ عَلَیْكُمُ الْیَوْمَؕ-یَغْفِرُ اللّٰهُ لَكُمْ٘-وَ هُوَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ(۹۲)  (تَرْجَمَۂ کنز العرفان: آج تم پر  کوئی ملامت نہیں اللہ تمہیں مُعاف کرے اور وہ سب مہربانو ں سے بڑھ کر مہربان ہے۔۱۳،یوسف۹۲)) (اور فرمایا) جاؤ تم سب آزاد ہو۔ (سبل الھدی والرشاد ،۵/۲۴۲)

سُبْحٰنَ اللہ !کیا شان ہے ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی!کہ جن لوگوں نے آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پرظُلم و سِتَم کے پہاڑ توڑے،تبلیغِ دِین کے وَقْت  طرح طرح سے سَتایا،حتّٰی کہ آبائی وطن چھوڑنے پر مجبور کیا ،اسی پر بس نہ کی بلکہ ہجرت کے بعد بھی چین سے نہ رہنے دیااورفتحِ مکہ کے دن جب رسولُاللہ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اورآپ کے جانثار ان پر غالب آگئے، تو ان سے  بدلہ لینے کے بجائے نبیِّ رحمت،شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کمالِ حلم  وشفقت فرماتے ہوئے مُعاف کردیا۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                  صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

حلمِ مصطفے ٰ کے چند واقعات!

 پیارےاسلامی  بھائیو!ہمارا مُعامَلہ تو یہ ہے کہ آپس کےچھوٹے چھوٹے