Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat

Book Name:Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat

رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ) کے یہاں سے پارسَل آیا تھا، جس میں چَھلّے، سونے کی  اَنگُوٹھی   اور ایک خَط تھا، خَط میں لکھا تھا: شہزادی صاحِبَہ! یہ دونوں زِیورات آپ کے ہیں۔([1])

غَور فرمائیے! سیّدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے کیسی حِکمتِ عَمَلی کے ساتھ سجّادہ نشین کی اِصْلاح فرمائی۔ ضَرُوری نہیں کہ جس نے سونے کی اَنگُوٹھی وغیرہ پہنی ہو، ہم بھی اس سے اُتروا کر اس کے گھر بھیج دیں، بَس جیسا موقَع ویسا اَنداز...!! اللہ پاک ہمیں حِکمتِ عَمَلی کی دَولت عطا فرمائے!

اے عاشقانِ رسول!  یاد رکھئے!مَردوں کے لئے سَونے کی اَنگُوٹھی، لاکٹ، کڑے اور  چھلّے وغیرہ پہننا جائز نہیں ہے*آج کل ہمارے ہاں بھی بعض لوگ بڑے شوق سے سونے یا دیگر مختلف دھات   کی اَنگوٹھیاں، چھلّے وغیرہ پہنتے ہیں، یہ ناجائز و حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔([2]) *مرد کے لئے وہی انگوٹھی جائز ہے جو مردوں کی انگوٹھی کی طرح ہو یعنی صرف ایک نگینے (Stones)کی ہواور اگر اس میں کئی (ایک سے زیادہ )  نگینے ہوں تو اگرچہ وہ چاندی ہی کی ہو، مرد کے لئے ناجائز ہے۔([3])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

عِلْمِ غیب کا مَسئلہ سمجھ آگیا...!!

ایک مرتبہ سیّدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدْمت میں ایک شخص کو حاضِر کیا گیا، یہ شخص پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصطفٰے صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے عِلْمِ  غَیْب کے مُتعلِّق کشمکش کا شکار تھا، 


 

 



[1]... حیاتِ  اعلیٰ حضرت،جلد:1 ،صفحہ:149بتغیر قلیل۔

[2]... بہارِشریعت ،جلد:3 ،صفحہ :426 -428 ،حصہ:16 ملتقطاً ۔

[3]...550سنتیں اور آداب، صفحہ:57-58ملتقطاً۔