Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat

Book Name:Ala Hazrat Aur Naiki Ki Dawat

حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے اس زَمیندار، بڑی عُمر کے پڑوسی حاجی محمد شاہ کا نِرالا اَنداز تھا۔  سیّد قناعت علی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:  ایک دِن میں نے دیکھا کہ حاجی محمد شاہ  زَمیندار عُمر میں بڑے ہونے کے باوُجُود اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے آستانے پر جھاڑو لگا رہے ہیں۔ سیّد قناعت علی صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو یہ گوارا نہ ہوا،  جلدی سے آگے بڑھے اور ان کے ہاتھ سے جھاڑو لینے کی کوشِشْ کی مگر حاجی صاحِب نے جھاڑو نہ دی اور فرمایا: صاحِبزادے! یہ میرا فخر ہے کہ میں اپنے پِیْر صاحِب کے آستانے پر جھاڑو لگا رہا ہوں۔

سیّد قناعت علی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو حیرت ہوئی، انہیں ابھی معلوم نہیں تھا کہ حاجی محمد شاہ صاحِب بھی اعلیٰ حضرت کے مُرِیْد ہیں۔ ان کی حیرانی دیکھ کر حاجی صاحِب نے فرمایا: مَیں عُمر میں اعلیٰ حضرت سے بڑا ہوں، مَیں نے ان کا بچپن بھی دیکھا ہے، جوانی بھی دیکھی ہے اور اب بڑھاپا بھی دیکھ رہا ہوں،  مَیں نے اِنہِیں ہر عُمر میں یکتائے زَمانہ پایا ، تب جا کر ہاتھ میں ہاتھ دیا، بڑھاپے میں تو ہر کوئی بُزرگ ہو جاتا ہے مگر اعلیٰ حضرت کو بچپن ہی سے ضربُ المثل(بہت زیادہ  مشہور) اور یکتائے روز گار (یعنی بےمثال شخصیت) دیکھا ہے۔([1])    

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پچیسوِیْں شَریف کی دُھوم دَھام

پیارے اسلامی بھائیو!اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنّت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی بابرکت ذات دُنیائے اسلام کے لئے بہت بڑی نعمت ہے۔ جب اسلام کے خِلاف سازشیں ہو رہی  تھیں، بدمذہبی عُرُوج پکڑ رہی تھی، بِدْعتیں عام ہو رہی تھیں، مَعَاذَ اللہ! قرآنی آیات کے مفہوم


 

 



[1]... جہانِ امام احمد رضا،جلد: 7، صفحہ: 208 بحوالہ حیاتِ اعلیٰ حضرت،جلد:1 ،صفحہ:108 بتغیر ۔