Jalwa e Noor Hai Ke Sarapa Raza Ka Hai

Book Name:Jalwa e Noor Hai Ke Sarapa Raza Ka Hai

آیتِ کریمہ کی مختصر وضاحت

اللہ پاک نے فرمایا:

 یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اٰمِنُوْا بِرَسُوْلِهٖ                                            

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اے ایمان لانے والو! اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ۔

اس مقام پر اللہ پاک نے اِیمان والوں کو 2 حکم دئیے ہیں: (1): فرمایا: یعنی اللہ سے ڈرو (2): دوسرے نمبر پر فرمایا: یعنی اللہ پاک کے آخری نبی حضرت مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر ایمان لاؤ...!!

یہ بڑی انوکھی سی بات ہے، بات ہو رہی ہے ایمان والوں کے ساتھ، اِیْمان والا کہتے ہی اسے ہیں جو پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا کلمہ پڑھتا ہو۔ آپ کو نبی اور رسول مانتا ہو، جو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر ایمان نہیں رکھتا، اسے تو غیر مُسْلِم کہتے ہیں لیکن اِس جگہ قرآنِ کریم کا اُسْلُوب نِرالا ہے، فرمایا: اے ایمان والو...!! اللہ پاک کے رسول، آخری نبی، حضرت مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر ایمان لاؤ!

جو ہیں ہی اِیْمان والے، وہ تو پہلے سے ہی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر اِیْمان رکھتے ہوں گے، پِھر انہیں دوبارہ اِیْمان لانے کا حکم دینے کا کیا معنیٰ...؟

اب اس مُعَمَّہ کا حل سنئے! بڑی ایمان اَفروز بات ہے، بات یہ ہے کہ حضرت آدم علیہ السَّلام سے لے کر حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام تک پہلے جتنے نبی تشریف لائے، اُن پر ایمان لانے میں اور آخری نبی، حضرت مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر ایمان لانے میں بڑا فرق ہے، مثلاً ٭ پہلے کسی نبی علیہ السَّلام کو آخری نبی نہیں مان سکتے، مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو آخری نبی بھی ماننا ضروری