Book Name:Jalwa e Noor Hai Ke Sarapa Raza Ka Hai
حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ نے اپنےجوتے کو اپنے پاؤں سے نکالتے ہوئے فرمایا : لو..!! اِس کو اُٹھا نا تو دور رہا، اپنی جگہ سے ہٹا دو تو بڑی بات ہے۔ جادوگر نے بہت کوشش کی لیکن وہ اس جوتے کو اپنی جگہ سے ہِلابھی نہ سکا۔اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ نے ارشاد فرمایا : اچھا برتن ہی کو اب اٹھا کر دِکھا دو۔ اب جو اُس نے برتن کو اُٹھا نا چاہا تو برتن بھی نہ اٹھ سکا۔ وہ جادو گر آپ رحمۃُ اللہِ علیہ کے قدموں پر گِر پڑا اور کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔([1])
تُو نے بَاطِل کو مِٹایا اے امام احمدرضا!
دین کا ڈَنْکا بجایا اے امام احمد رضا!([2])
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے آیتِ کریمہ کی روشنی میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ کی کچھ شانیں سنیں۔ بے شک اللہ پاک کے یہاں ولیّوں کا بڑا مقام ہے، اُن کے دَامن سے جڑ جانا بڑی نعمت ہے۔اللہ پاک اپنے ولِیّوں کے صدقے گنہگار بندوں کی بخشش فرما دیتا ہے۔اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹)
(پارہ:11، سورۂ توبہ:119)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہوجاؤ۔
مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: سچوں کے ساتھ رہنے کی ایک حکمت یہ ہے کہ (یہ سچے تو بخشے بخشائے ہیں، یہ تو اس شان والے ہیں، ایسے اعمال والے ہیں کہ روزِ قیامت ان سے حساب نہ لیا جائے، بلا حساب ہی جنّت کا داخلہ عطا فرما دیا جائے، اس کے ساتھ ساتھ)