Book Name:Jalwa e Noor Hai Ke Sarapa Raza Ka Hai
اُمّید تھا، اُن کی رحمت کے بل پر تونے اپنے جرموں کی ایسی تاویلیں پیش کیں کہ اُن کو نیکیوں سے بدل دیا گیا۔
(2): پِھر فرمایا:
وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ نُوْرًا تَمْشُوْنَ بِهٖ
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور وہ تمہارے لیے ایک ایسا نُور کردے گا جس کے ذریعے تم چلو گے
(3): تیسرا اِنْعام؛ فرمایا:
وَ یَغْفِرْ لَكُمْؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌۚۙ(۲۸)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور وہ تمہیں بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! اب یہاں دیکھیے! بندہ صاحِبِ ایمان ہو، تقویٰ والا ہو اور سب سے اَہَم بات کہ صحیح معنوں میں سچّا عاشِقِ رسول ہو، رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی تمام شانوں کو دِل و جان سے مانتا ہو، اللہ پاک نے واضِح اور صاف لفظوں میں فرمایا:
وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ نُوْرًا تَمْشُوْنَ بِهٖ
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور وہ تمہارے لیے ایک ایسا نُور کردے گا ،جس کے ذریعے تم چلو گے۔
اللہ پاک ایسے بندے کو نُور عطا فرما دیتا ہے۔ پتا چلا؛ جو نُور والے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے دامن سے اِیْمان کی رَسّی کے ساتھ بندھ جاتا ہے، نُور کا فیضان اُسے بھی ملنا شروع ہو جاتا ہے۔ کیا خُوب کہا اعلیٰ حضرترحمۃُ اللہِ علیہ نے:
جو گدا دیکھو لیے جاتا ہے توڑا نُور کا نُور کی سرکار ہے کیا اس میں توڑا نُور کا([1])