Farooq-e-Azam Ki Nasihatain

Book Name:Farooq-e-Azam Ki Nasihatain

کچھ دِنوں کے بعد جب وہ شخص اپنے مُلْک واپس لوٹنے لگا تو حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے ایک خط لکھا، اُس خط میں پہلے یہ آیتِ کریمہ لکھی:

حٰمٓۚ(۱) تَنْزِیْلُ الْكِتٰبِ مِنَ اللّٰهِ الْعَزِیْزِ الْعَلِیْمِۙ(۲) غَافِرِ الذَّنْۢبِ وَ قَابِلِ التَّوْبِ شَدِیْدِ الْعِقَابِۙ             (پارہ:24، سورۂ مومن:1-3)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:حم۔ کتاب کا نازل فرمانا اللہ  کی طرف سے ہے جو عزت والا، علم والاہے۔
گُناہ بخشنے والا اور توبہ قُبول کرنے والا، سخت عذاب دینے والا،

پِھر اپنے اُس دینی بھائی کے لیے  کچھ نصیحتیں لکھیں اور نیکی کی دعوت دی۔ یہ خط آپ نے اُس شامِی شخص کو دیا اور فرمایا: یہ خط میرے دوست تک پہنچا دینا۔([1])

اِس خط میں ایسی تاثِیْر تھی کہ اُس شخص نے جب یہ خط پڑھا تو پُکار کر کہا: بیشک اللہ  پاک بخشنے والا ہے، یقیناً اللہ  پاک نے مغفرت کا وعدہ فرمایا ہے، یقیناً اللہ  پاک توبہ قبول فرمانے والا ہے، یقیناً اللہ  پاک کی پکڑ بڑی سَخت ہے۔

وہ شخص بار بار یہی کہتا رہا، یہاں تک کہ اُس پر رِقَّت طاری ہو گئی اور وہ زور زور سے رونے لگا۔ آخر اس نے شراب پینے سے سچّی پکّی توبہ کی اور نیک انسان بن گیا۔

حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کو جب اِس توبہ کی خبر پہنچی تو فرمایا: تم لوگ بھی اِسی طرح کیا کرو، جب تم دیکھو کہ تمہارا کوئی بھائی پھسل گیا ہے تو اُسے سیدھے راستے پر لانے کی کوشش کرو اور اُس کی طرف خصوصی تَوَجُّہ  کرو، اُس کے لیے دعا کرو کہ   اللہ  پاک اُسے توبہ کی توفیق عطا فرمائےاور اُس کے خلاف شیطان کے مددگار نہ بن جایا کرو۔([2])

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...احیاء العلوم، کتاب آداب الالفۃ و الاخوۃ، الحق الرابع علی اللسان بالنطق، جلد:2، صفحہ:227بتصرف۔

[2]... فیضانِ فاروقِ اعظم، جلد:2، صفحہ:387-388 ملخصاً۔