Farooq-e-Azam Ki Nasihatain

Book Name:Farooq-e-Azam Ki Nasihatain

(3):افضل مال قَناعَت  ہے

پیارے اسلامی بھائیو!  حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے تیسری نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: میں نے مال کی تمام اقسام میں غور وفِکْر کیا  تو اس نتیجے پر پہنچا کہ سب سے افضل مال قَناعَت  ہے۔  

قَناعَت  کسے کہتے ہیں؟

آج کل لوگ مال کے پیچھے مارے مارے پِھرتے ہیں۔ شاید ہی کوئی خوش نصیب ہو گا جسے مالدار ہونے کی تمنّا نہیں ہو گی۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ مالدار ہونے کا طریقہ کیا ہے؟ مالدار ہونے کے لیے  دِن رات مشین کی طرح کام کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، مالدار ہونے کے لیے  قَناعَت  کی ضرورت ہے اور یہ ہمارے ہاتھ میں ہے۔ جو کچھ اللہ  پاک نے عطا فرمایا، اسی پر خُوش ہو جائیں، اسے قَناعَت  کہتے ہیں۔ ([1]

حقیقی مالداری

نبیوں کے سُلطان، رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ ذیشان ہے:لَيْسَ الْغِنٰى عَنْ كَثْـرَةِ الْعَرَضِ ، وَلَكِنَّ الْغِنٰى غِنَى النَّفْسِ یعنی مالدارییہ نہیں کہ سازوسامان کی کثرت ہو بلکہ اَصْل مالداری تو دل کا مالدار ہوناہے ۔ ([2])

دولتِ بے زوال

حدیث پاک میں ہے: اَلْقَنَاعَۃُ کَنْـزٌ لَا یَفْنٰی یعنی قَناعَت  کبھی نہ خَتْم ہونے والاخزانہ ہے ۔([3])


 

 



[1]...نجات دلانے والے اعمال، صفحہ:13-14 مفہوماً۔

[2] بخاری،کتاب الرقاق،باب الغنی غنی النفس،صفحہ:1587، حدیث:6446۔

[3]الزھد الکبیر للبیہقی،صفحہ:88،حدیث: 104۔