Shan e Usman e Ghani

Book Name:Shan e Usman e Ghani

مخلوق کو پیدا اللہ پاک نے فرمایا ہے، وہ بندوں سے محبّت بھی فرماتا ہے، پِھر انہیں عذاب کیسے دے سکتا ہے؟ حضرت موسیٰ علیہ السَّلام نے یہی سوال اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا۔ اللہ پاک نے فرمایا: اے موسیٰ! کھیت میں گندم بیج لیجیے! حضرت مُوسیٰ علیہ السَّلام نے بیج ڈال دئیے۔ فصل پک گئی، حکم ہوا: اے موسیٰ! اسے کاٹ لیجئے! فصل کاٹ لی گئی۔ حکم ہوا: اس سے دانے الگ کر لیجئے! یہ بھی ہو گیا۔ اللہ پاک نے فرمایا: اے موسیٰ! اب باقی کیا بچا ہے؟ عرض کیا: مولیٰ! خالی بُھوسا رہ گیا ہے۔ پوچھا: اُس کا کیا کِیا جائے گا؟ عرض کیا: مولیٰ! یہ تو بیکار ہے (کام کی چیز دانے تھے، جو نکال لیے گئے)۔ اللہ پاک نے فرمایا: بس اے موسیٰ! جو بندہ اس بُھوسے کی طرح بیکار ہو، میں اُسے عذاب دُوں گا۔ ([1])

پتا چلا؛ جو غیر مسلم ہو، بالکل کسی کام کا نہ ہو، بس کھاتا پیتا، تَوند نکالتا ہو(یعنی کھا کھا کر پیٹ بھرتا ہو)، بس شَر ہی پھیلاتا ہو، وہ بیکار ہے۔ آخرت میں اُس کا کوئی مقام نہیں ہو گا۔ دوسری طرف وہ بندہ جو خُود بھی نیک ہو، سیدھے رستے کا مُسَافِر ہو، دوسروں کو بھی سیدھے رستے پر چلانے کی کوشش کرتا ہو۔ یہ اور وہ بیکار دونوں ہر گز برابر نہیں ہو سکتے۔ ان میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  کی 2شانیں

پیارے اسلامی بھائیو! اس آیتِ کریمہ میں حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  کی 2شانیں بیان ہوئیں: (1):فرمایا:


 

 



[1]...حلیۃ الاولیاء، سعید بن جبیر، جلد:4، صفحہ:316، حدیث:5701۔