Shan e Usman e Ghani

Book Name:Shan e Usman e Ghani

گونگا ہے،  جو کسی شے پر قدرت نہیں رکھتا اور وہ اپنے آقا پر (صِرف) بَوجھ ہے، (اُس کا آقا) اسے جِدھر بھیجتا ہے، وہ کوئی خیر لے کر نہیں آتا تو کیا وہ اور دوسرا وہ جو عدل کا حکم کرتا ہے اور وہ سیدھے راستے پر بھی ہے کیا دونوں برابر ہیں؟

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اللہ سے کیا پیار ہے عثمانِ غنی کا

ہمارے آقا ومولیٰ، مکی مَدَنی مُصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی شہزادی صاحبہ ہیں: حضرت سیدہ اُمِّ کلثوم رَضِیَ اللہ عنہا۔ آپ حضرت رُقیَّہ رَضِیَ اللہ عنہا سے چھوٹی اور سیدہ فاطمہ رَضِیَ اللہ عنہا سے بڑی ہیں۔ پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے سیدہ رُقیَّہ کا نکاح حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  سے کیا تھا۔ پِھر جب اُن کا وِصَال ہو گیا تو اللہ پاک کے حکم سے سیدہ اُمِّ کلثوم رَضِیَ اللہ عنہا کا نِکاح حضرت عثمان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  سے کیا گیا۔

حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہ عنہما سے روایت ہے: ایک دِن حضرت اُمّ کلثوم رَضِیَ اللہ عنہا نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا: یارَسُوْلَ اللہِ! زَوْجُ فَاطِمَۃَ خَیْرٌ مِّنْ زَوْجِیْ یعنی پیارے بابا جان! فاطمہ رَضِیَ اللہ عنہا کے شوہر (یعنی حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  ) میرے شوہر (حضرت عثمانِ غنی) رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  سے زیادہ فضیلت والے ہیں۔ یہ سُن کر آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کچھ دَیْر خاموش رہے۔ پِھر فرمایا: بیٹی! میں نے تمہارا نِکاح اُس سے کیا ہے، جس سے اللہ پاک بھی محبّت فرماتا ہے، اللہ پاک کے رسول بھی محبّت فرماتے ہیں اور وہ خُود بھی اللہ و رسول سے بہت محبّت کرتا ہے۔ جب تم جنّت میں پہنچو گی تو دیکھو گی کہ عثمان کے رُتبے کو کوئی بھی نہیں پہنچے گا۔([1])


 

 



[1]...معجم اوسط، جلد:1، صفحہ:478، حدیث:1764۔