Shan e Usman e Ghani

Book Name:Shan e Usman e Ghani

کرتے، بات بات پر اَکڑتے ہیں، غُصّہ دِکھاتے ہیں، دِل میں دُشمنی پال لیتے ہیں بلکہ اِینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا رَواج ہے، یعنی سامنے والا جو تکلیف پہنچائے، اُس سے بڑھ کر زیادہ تکلیف دیتے ہیں۔ کاش! ہمیں سمجھ نصیب ہو جائے ٭مُعَاف کرنا اللہ پاک کی سُنّت ہے ٭اَنبیائے کرام کی سُنّت ہے ٭اِمامُ الانبیا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سُنّت ہے اور ٭اللہ پاک کے نیک بندوں کا طریقہ ہے۔ جو مُعَاف کرتا ہے، وہ مُعَافی پاتا ہے۔

حساب میں آسانی کے3اسباب

حضرت اَبُو ہُریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  سے مروی ہے،رسولُ اللہ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا: 3باتیں جس شخص میں ہوں گی اللہ پاک (قیامت کے دن) اُس کا حساب بَہُت آسان طریقے سے لے گا اور اُس کو اپنی رَحمت سے جنّت میں داخِل فرمائے گا۔ صحابہ کرام رَضِیَ اللہ عنہم نے عرض کی: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم! وہ کون سی باتیں ہیں ؟فرمایا: (1): جو تمہیں مَحْروم کرے تم اُسے عطا کر و (2):جو تم سے تعلُّق توڑے تم اُس سے جوڑا کرو اور (3):جو تم پر ظُلْم کرے تم اُس کو مُعاف کر دو۔ ([1])

4لذّت بھری عبادات

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے سُورۂ نَحْل کی جو آیتِ کریمہ سُنی، اس میں حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  کا یہ وَصْف بھی بیان ہوا کہ

یَّاْمُرُ بِالْعَدْلِۙ (پارہ:14، النحل:76)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:عدل کا حکم کرتا ہے۔

یعنی آپ اپنی باتوں سے دُوسروں کو فائدہ پہنچانے والے ہیں، مطلب یہ کہ نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع فرمانے والے ہیں۔


 

 



[1]... معجم اوسط، باب المیم، من اسمہ محمد، جلد:4، صفحہ:18، حدیث:5064۔