Book Name:8 Janwar, 4 Naseehatain
آیتِ کریمہ جو ہم نے شروع میں سُنی، اُس کے آخر میں اللہ پاک نے فرمایا:
وَ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِؕ-اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌۙ(۱۴۲) (پارہ:8، الانعام:142)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور شیطان کے راستوں پر نہ چلو۔ بیشک وہ تمہارا کُھلا دشمن ہے۔
یعنی اے مسلمانو...!! اے اِیْمان والو...!! اِن جانوروں کے گوشت کھاؤ! اور شیطان کے پیچھے نہ چلو...!! بیشک شیطان تمہارا کُھلا دُشمن ہے۔
یہ بھی آج ہم نے کرنا ہے۔ آج یَوْمُ النَّحْر (یعنی ذُوْ الحج کا 10وَاں دِن) ہے اور 10 ذُوْ الحج کو حُجَّاجِ کرام مِنیٰ میں حاضِر ہوتے ہیں اور حج کا ایک اَہَم رُکْن رَمْیِ جَمَرات ادا کرتے ہیں۔ رَمْئ جَمَرات کیا ہے؟ شیطانوں کو کنکر مارنا۔
یہ بھی حضرت اِبْراہیم علیہ السَّلام کی سُنّتِ مبارَکہ ہے۔ آپ جب حضرت اِسْماعیل علیہ السَّلام کو ساتھ لے کر قربانی کے لیے تشریف لے جا رہے تھے، شیطان بدبخت وسوسہ ڈالنے کے لیے آیا، کہا: اِبْراہیم...!! کہاں کا اِرادہ ہے؟ فرمایا: کسی کام سے جاتا ہوں۔ بولا: بیٹے کو ذبح کرنے جا رہے ہیں؟ فرمایا: اے بدبخت...!! کسی والِد کو دیکھا ہے کہ اپنے ہی بیٹے کو ذبح کر دے؟ بولا: ہاں! آپ کو دیکھ رہا ہوں، آپ کا خیال ہے کہ اللہ پاک نے آپ کو اِس کا حکم دیا ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السَّلام نے جوشِ محبّتِ اِلٰہی میں مچل کر فرمایا: اگر اللہ پاک نے مجھے حکم دیا ہے تو میں اُس کی فرمانبرداری کروں گا۔
شیطان بدبخت کی ایک نہ چلی، مایُوس ہوا، حضرت اِبْراہیم علیہ السَّلام کے پیچھے پیچھے