Book Name:8 Janwar, 4 Naseehatain
اَخْلاق اپنانے کی نیت کریں *لوگوں کے ساتھ نَرمی کیجئے! *کسی مُسلمان عاشقِ رسول کے ساتھ ہمارا لڑائی جھگڑا نہ ہو *گالیاں نہ دیں *بُرا بَھلا نہ کہیں *کسی کی غِیْبَت نہ کریں *چُغلیاں نہ کھائیں *لوگوں کے ساتھ خَنْدَہ پیشانی کے ساتھ مسکراتے ہوئے مُلاقات کریں ۔ حدیثِ پاک میں ہے: تمہارا اَپنے مسلمان بھائی کے لیے مُسکرانا بھی صدقہ ہے۔([1]) *سخاوت اپنائیں، اللہ پاک نے جو کچھ دیا ہے، لوگوں میں بانٹا کریں، رَبّ کریم نے مال دیا ہے، غریبوں، مسکینوں، فقیروں کو مال بانٹیں *اللہ پاک نے کوئی ہُنر دیا ہے، دوسروں کو سکھائیں *اللہ پاک نے کوئی اَچھائی آپ کے اندر رکھی ہے، دوسروں کو اس اچھائی کی تَرغیب دیں *دوسروں کے ساتھ اِحْسان اور بھلائی والا معاملہ کریں *ہر ایک کا بَھلا چاہیں، اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ لکھتے ہیں: دِل سے مسلمانوں کی خیر خواہی فرضِ عَیْن ہے اور مال وغیرہ کے ذریعے خیرخواہی فرضِ کفایہ ہے۔([2]) یعنی ہمارے دِل میں ہر وقت ہر مسلمان کے لیے خیر اور بھلائی ہی بھلائی ہو، یہ فرضِ عین ہے، ہر ایک پر فرض ہے اور کسی کو مال وغیرہ کی ضرورت پیش آ گئی، اس وقت اس کی مال سے خیرخواہی کرنا یہ فرضِ کفایہ ہے، یعنی جس سے بن پڑے وہ کرے۔ لہٰذا اَپنے دِل میں ہمیشہ دوسروں کا بھلا ہی چاہا کریں۔ کسی کے متعلق بُرائی نہ چاہیں *اور ایک اَہَم بات؛ غُصّہ نہ کریں۔
بخاری شریف میں ہے: صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم نے عرض کیا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !