Book Name:8 Janwar, 4 Naseehatain
حضرت عائشہ صِدِّیقہ، طَیِّبہ طَاہِرہ رَضِیَ اللہُ عنہا سے روایت ہے، اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: یَوْمُ النَّحْر ( قُربانی کے دِن ) آدمی کے اَعْمال میں سے اللہ پاک کے ہاں سب سے پسندیدہ عَمَل ( قربانی کے جانور کا) خُون بہانا ہے۔ بےشک قربانی روزِ قیامت اپنے سینگوں، بالوں اور کُھروں کے ساتھ لائی جائے گی اور بے شک ( قربانی کے جانور کا ) خُون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ پاک کے ہاں بلند مقام پر پہنچ جاتا ہے۔([1])
نشانی ہے وَفا کی اور اِک نِعمت ہے قُربانی
خُدا کے دوست اِبراہیم کی سُنّت ہے قُربانی
مسلمانو! کبھی قُربانی سے پیچھے نہیں ہَٹْنا
وَقارِ دِین ہے، اِسْلام کی شَوْکت ہے قُربانی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اِرْشاد ہوتا ہے:
وَ مِنَ الْاَنْعَامِ حَمُوْلَةً وَّ فَرْشًاؕ- (پارہ:8، الانعام:142)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور مَوَیْشیُوں میں سے کچھ بوجھ اُٹھانے والے اور کچھ زمین پر بچھے ہوئے جانور (پیدا کئے)۔
": وہ جانور جو بَوجھ اُٹھاتے ہیں، جیسے: اُونٹ ہے، بیل ہے، گائے وغیرہ کو ہل جُوتنے کے لیے آج بھی کہیں کہیں اِستعمال کیا جاتا ہے اور O: وہ جانور جو چَھوٹے قَد