8 Janwar, 4 Naseehatain

Book Name:8 Janwar, 4 Naseehatain

اِسْماعیل  علیہ السَّلام  چلے آ رہے تھے، چُھری اور رَسِّی آپ کے ہاتھ میں تھی، اب شیطان نے حضرت اِسْماعیل  علیہ السَّلام  سے یہی گفتگو کی۔ آپ نے بھی سراپا اِطاعت  بن کر جذبۂ جاں نِثاری کےساتھ جوش سے فرمایا: اگر میرے اَبُّو جان اللہ پاک کے حکم پر مجھے ذَبح کرنے جا رہے ہیں، تب تو یہ بہت ہی اچھا کام ہے۔([1]) 

شیطان بالکل مایُوس ہو گیا۔ جب حضرت اِبْراہیم  علیہ السَّلام  جمرۂ کُبْریٰ کے پاس پہنچے، شیطان پِھر سامنے آیا، حضرت اِبْراہیم  علیہ السَّلام  نے اُسے 7 کنکر مارے، شیطان راستے سے ہٹ گیا۔ بدبخت اتنا لِچَّڑ ہے کہ مار کھا کر بھی باز نہ آیا، دوسرے جمرے پر پہنچ گیا، فرشتے نے عرض کیا: اے اِبْراہیم  علیہ السَّلام ! اسے پِھر مارئیے! آپ نے یہاں بھی شیطان بدبخت کو 7 کنکر مارے، مارکھا کر پِھر راہ سے ہٹ گیا۔ اب تیسرے جمرے پر پہنچا، آپ  علیہ السَّلام  نے پِھر اُسے 7 کنکر مارے، اب یہ بالکل مایُوس ہو کر راستے سے ہَٹْ گیا اور آپ  علیہ السَّلام  نے اِطمینان کے ساتھ بےمثال قربانی کی لازَوال مثال قائِم فرما دی۔([2])  

اسی سُنّتِ اِبْراہیمی کو باقی رکھا گیا، آج بھی حاجی انہی 3مقامات پر یادِ ابراہیم  علیہ السَّلام  میں شیطان کو کنکریاں مارتے ہیں۔

اَللہُ  اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَ اللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ وَ لِلّٰہِ الْحَمْد

پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا؛ آج صِرْف قربانی کرنے کا دِن نہیں ہے، آج شیطان کو کنکر مارنے کا بھی دِن ہے۔ شیطان وسوسہ دِلانے آئے تو اُسے خُود سے دُور بھگا کر اللہ پاک کی فرمانبرداری میں لگ جانے کا بھی دِن ہے۔ لہٰذا یہ بھی ہم نے آج لازمی کرنا ہے۔


 

 



[1]...مستدرک، بیان اختلاف فی مقام ذبح...الخ،جلد:3،صفحہ:426،حدیث:4094۔

[2]... تفسیر طبری، پارہ:23، سورۂ صافات ، زیرِآیت:107، جلد:10، صفحہ:516 بالتغییر۔