Book Name:Imam Jafar Sadiq Ki Betay Ko Nasihat

یہ ہے کہ اس ننھی سی عمر میں بھی خوفِ خدا سے بے قرار ہیں۔ آنسوؤں کی برسات ہے جو تھمتی نہیں ہے۔ فکر لاحق ہے تو یہ کہ کہیں مجھے جہنم میں نہ پھینک دیا جائے۔ اے کاش! کہ ہمیں بھی یہی سوچ نصیب ہو جائے۔اے کاش کہ ہمیں بھی خوفِ خدا میں رونے والی آنکھیں مل جائیں۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن

امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا خوفِ خدا

  پیارے اسلامی بھائیو! ایک اور بات جو اس حکایت سے معلوم ہوئی وہ یہ کہ ہمارے بزرگانِ دین اپنے بچوں کی کیسی  بہترین اور زبردست  اسلامی تربیت کرتے تھے۔  

اسی سوچ کا اثرتھا کہ حضرت امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بچپن سے ہی خوفِ خدا سے سرشار تھے۔ اور ان کی شان یہ ہے کہ انہیں دیکھ کر دوسروں میں خوفِ خدا پیدا ہو جاتا۔ آپ کے بارے میں منقول ہے کہ  رات کو قبرستانوں میں تشریف لے جایا کرتے اور فرماتے کہ اے قبر والو! کیا بات ہے کہ میں تم لوگوں کو پکارتاہوں تو تم لوگ کوئی جواب نہیں دیتے ہو؟پھر آپ رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ فرماتے: افسوس ! کہ میرے اور تمہارے درمیان ایسا حجاب(پردہ) ہوگیا ہے۔ لیکن آئندہ میں بھی تمہارے ہی جیسا ہوجانے والا ہوں۔آپ یہی کلمات فرماتے رہتے یہاں تک کہ صبحِ صادق نمودار ہوجاتی اور آپ نمازِ فجر کے لیے مسجدمیں تشریف لے جاتے۔(آئینہ عبرت ص۶۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو!   حضرت امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ   ہر وصف میں بے مثل و بے مثال ہیں۔ عبادت، ریاضت، تقویٰ، زُہد،  پرہیزگاری، نرمی، شفقت، حِلْم،