Book Name:Imam Jafar Sadiq Ki Betay Ko Nasihat

کے ساتھ تھکے وَقْت میں شَفقت و مَحَبَّت کا برتاؤ کر۔ مزید فرماتے ہیں: کہ دنیا میں بہتر سُلُوک اور خدمت میں کتنا بھی مُبالَغَہ کیا جائے لیکن والِدَین کے اِحسان کا حق ادا نہیں ہوسکتا۔اِس لئے بندے کو چاہئے کہ بارگاہِ اِلٰہی میں اُن پر فَضْل و رَحمت فرمانے کی دُعا کرے اور عَرض کرے کہ یاربّ !میری خدمتیں اُن کے اِحسان کی جَزا (بدلہ)نہیں ہو سکتیں، تُو اُن پر کرم کرکہ اُن کے اِحسان کا بدلہ ہو ۔(خزائن العرفان،پ۱،  بنی اسرائیل ،تحت الآیۃ:۲۳ ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

علم وحکمت کے موتی

  پیارے اسلامی بھائیو! ہم حضرت امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی نصیحتوں سے متعلق سن رہے تھے۔ آئیے! حضرت امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی علم و حکمت سے لبریز  مزید کچھ نصیحتیں سنتے ہیں:

حضرت  امام مالک بن انسرَحْمَۃُ اللہِ   عَلَیْہبیان کرتے ہیں کہ حضرت   سُفیان ثوری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے حضرت  امام جعفرصادق رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے عرض کی: میں اس وقت تک نہیں اٹھوں گا جب تک آپ مجھے کوئی نصیحت نہ فرمائیں۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ   عَلَیْہ نے فرمایا: اے سُفیان! میں آپ سے گفتگو کرتا ہوں لیکن زیادہ گفتگوآپ کے لئے اچھی نہیں(تین باتیں یاد رکھنا اور ان پر عمل کرنا):

نعمتوں میں اضافہ:

اللہ پاک تمہیں کسی نعمت سے نوازے اور تم اس پر ہمیشگی چاہوتو اس پر زیادہ سے