Book Name:Maut Ka Akhri Qasid

منافق غافل یہی سمجھتا ہے کہ فلاں وجہ سے میں بیمار ہوا تھا (مَثَلاًفلاں چیز کھا لی تھی ،  موسم کی تبدیلی کے سبب بیماری آئی ہے، آج کل اس بیماری کی ہوا چلی ہے وغیرہ) اور فُلاں دوا سے مجھے آرام ملا (وغیرہ وغیرہ) اَسباب میں ایسا پھنسا رہتا ہے مُسَبِّبُ الْاَسباب(یعنی سبب پیدا کرنے والے ربِّ قادر وقیوم) پر نظر ہی نہیں جاتی، نہ توبہ کرتا ہے نہ اپنے گناہوں میں غور۔([1])    

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 (5):دِنوں کا آنا جانا بھی  موت کا قاصد ہے

پیارے اسلامی بھائیو! دِن رات کا آنا جانا، سورج کا نکلنا، پھر ڈُوب جانا، دِن، ہفتے، مہینے اور سالوں کا گزرتے جانا بھی موت کا قاصِد ہے، اس میں بھی سامانِ عبرت ہے، آہ! ہم دِن اور رات کی سواریوں پر سُوار ہو کر موت کی طرف بڑھتے چلے جا رہے ہیں، عنقریب وہ وقت آئے گا جب ہمارا سفر مکمل ہو گا اور ہم اپنی منزل یعنی قبر کے گڑھے تک پہنچ جائیں گے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الْاِنْسَانُ اِنَّكَ كَادِحٌ اِلٰى رَبِّكَ كَدْحًا فَمُلٰقِیْهِۚ(۶) (پارہ:30 ،سورۂ انشقاق:6)

ترجَمہ کنز الایمان:اے آدمی بے شک تجھے اپنے رب کی طرف یقینی دوڑنا ہے پھر اس سے ملنا۔

*حضرت فُضَیْل رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   نے ایک شخص سے پوچھا: تمہاری عمر کتنی ہو گئی؟ کہا: 60 سال۔ فرمایا: 60 سال سے تم اللہ پاک کی طرف سَفَر کر رہے ہو، عنقریب اس کی بارگاہ میں پہنچ جاؤ گے۔([2])*صحابئ رسول حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: تمہاری زِندگی


 

 



[1]... مرآۃ المناجیح ،جلد:2 ،صفحہ:424۔

[2]...لطائف المعارف، صفحہ:405۔