Book Name:Maut Ka Akhri Qasid

ہوتا ہے تو حضرتِ ملَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام خود اس کے پاس تشریف لاکرفرماتے ہیں : تمہارے پاس پے درپے قاصد اور ڈرانے والے آتے رہے لیکن تم نے ان کی کوئی پروا نہ کی ، اب تمہارے پاس ایسا قاصد آیا ہے جو دنیا سے تمہارا نام ونشان مٹا دے گا۔([1])

موت کا آخری قاصِد

مروی ہے کہ اىک نبی عَلَیْہِ السَّلَام نے حضرتِ مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام سے پوچھا:تمہارا کوئی قاصد نہیں ہے جس کو اپنے آنے سے  پہلے بھىج دىا کرو تاکہ لوگ موت سے ڈر جائىں؟ حضرتِ ملَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کیا: اللہ پاک کی قسم! مىرے پاس بہت سارے قاصِد ہیں، مثلاً : بىمارىاں ، بالوں کی سفیدی ، بڑھاپا ، دیکھنے ، سننےمیں فرق آجانا ، جب کوئی ان میں سے کسی میں مبتلاہوکر نصىحت نہیں پکڑتااورنہ ہی توبہ کرتا ہے تو مىں اس کی روح قبض کرتے وقت اسے پکار کر کہتا ہوں : کیا میں نے تیرے پاس مختلف قاصد نہیں بھیجے؟ بس اب میں آخری قاصد ہوں میرے بعد کوئی قاصد نہیں اور میں آخری ڈرانے والا ہوں میرے بعد کوئی ڈرانے والا نہیں۔([2])  

اے عاشقانِ رسول! معلوم ہوا؛ بخار اور مختلف بیماریاں بھی موت کے قاصِد ہیں۔ دُنیا میں شاید ہی کوئی ایسا انسان ہو جو کبھی کسی بیماری میں مبتلا نہ ہوا ہو، بخار، سر دَرْد وغیرہ تو معمولی بیماریاں ہیں، بہت سارے لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں، کسی کو  شوگر ہے، کسی  کو پیپاٹائٹس، کوئی جگر کے امراض میں مبتلا ہے، کسی کو گردوں(Kidney) کے مسائِل ہیں، کیا ہم ان بیماریوں سے عِبْرت لیتے ہیں؟ شاید نہیں لیتے۔ بُخار ہو، کوئی مرض لگ


 

 



[1]... حلیۃ  الاولیا ،جلد:3 ،صفحہ:333،رقم:4162۔

[2]... التذکرة للقرطبی ،  باب ماجاء فی رسل ملک الموت قبل الوفاۃ ،  صفحہ:36۔