Book Name:Karamat e Auliya Ke Saboot
اس میں بھی تپش آ گئی، یہ بھی جلانے لگے گا۔ مزید غور کیجئے! اب لوہا کام اگرچہ وہی کر رہا ہے، جو آگ کرتی ہے مگر کوئی بھی عقل مند یہ نہیں کہے گا کہ لوہا آگ بن گیا ہے یا آگ لوہا بن گئی ہے۔ یہ صِرْف سمجھانے کی ایک مثال ہے، اسی سے اَوْلیائے کرام رحمۃُ اللہ علیہم کی شان سمجھ لیجئے کہ اَوْلیائے کرم رَحمۃُ اللہ علیہم جب اللہ پاک کی کامِل فرمانبرداری کرتے ہیں، خُود کو اللہ پاک کی رضا میں فَنا کر دیتے ہیں، دِن رات اللہ پاک کی محبّت میں گزارتے ہیں تو اب اللہ پاک اپنے کرم و فضل سے ان اپنے محبوب بندوں کو اپنی قدرت و طاقت کا ایسا جلوہ عطا فرماتا ہے کہ ان بندوں کی قدرت وطاقت دیکھ کر خُدا کی قدرت یاد آ جاتی ہے لیکن اس مقام میں بھی بندہ بندہ ہے اور اللہ اللہ ہے۔([1])
یہی بات کسی فارسی شاعِر نے کہی:
خاصانِ خُدا خُدا نَبَاشُد لیکن زِ خُدا جُدا نَبَاشُد
ترجمہ:یعنی اللہ والے خُدا نہیں ہوتے مگر یاد رکھو! یہ خُدا سے جُدا بھی نہیں ہوتے۔
اللہ پاک کی عطا میں کوئی روک نہیں ہے
حضرت علّامہ عبد المصطفےٰ اعظمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں: (یہیں سے ایک اور بات بھی سمجھ لیجئے!) جب آگ میں یہ قدرت ہے کہ وہ چند منٹوں میں لوہے کو اپنی گرمی اور اپنا رنگ عطا کر سکتی ہے تو کیا رَبِّ کائنات اپنے محبوب بندوں کو اپنی قُدْرت کا مظہرنہیں بنا سکتا...؟؟ بالکل بنا سکتا ہے،([2]) اللہ پاک بڑی قُدْرتوں والا ہے، وہ بےنیاز ہے، اس کی