Book Name:Karamat e Auliya Ke Saboot
طرح شیطان نہ جانے کتنے لوگوں کو گمراہ (Mislead) کر دیتا ہے۔ حالانکہ اللہ پاک نے کسی غیر سے مدد مانگنے سے منع ہی نہیں فرمایا بلکہ قرآنِ کریم میں جگہ جگہ اللہ پاک نے دوسروں سے مدد مانگنے کی اجازت دی ہے۔ ویسے بھی غوثِ پاک یا کسی اور بزرگ کا مدد فرمانا غیر اللہ کی مدد ہے ہی نہیں، یہ اللہ پاک ہی کی مدد ہے، غوثِ پاک بھی مدد فرماتے ہیں تو اپنی طاقت سے نہیں بلکہ اللہ پاک کی عطا سے مدد فرماتے ہیں۔ دیکھئے! غزوۂ بدر کے موقع پر اللہ پاک نے فِرشتوں کو مدد کے لئے بھیجا۔ اللہ پاک فرماتا ہے:
اِذْ یُوْحِیْ رَبُّكَ اِلَى الْمَلٰٓىٕكَةِ اَنِّیْ مَعَكُمْ فَثَبِّتُوا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْاؕ- (پارہ:9 ،الانفال:12)
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:یاد کرو اے حبیب! جب تمہارا رَبّ فرشتوں کو وحی بھیجتا تھا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں تم مسلمانوں کو ثابت رکھو۔
یہاں دیکھئے!فرشتے بھی غیرُ اللہ ہیں، اللہ پاک نے خُود فرشتوں کو فرمایا: اے فرشتو! ایمان والوں کو ثابِت قدم رکھو! میں تمہارے ساتھ ہوں۔
غور فرمائیے! اللہ پاک نے فرشتوں کو بھیجا، اللہ پاک چاہتا تو فرشتوں کے بغیر ہی مدد فرماتا، اللہ پاک چاہتا تو کافِر اپنے گھروں ہی میں اوندھے ہو جاتے، میدانِ بدر میں آ ہی نہ سکتے مگر اللہ پاک نے فرشتوں کو بھیجا، کیوں؟ اس لئے کہ وہ اللہ ہے، وہ رَبّ ہے، وہ قُدْرتوں والا ہے، وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے، کوئی اس سے پوچھنے کی ہِمَّت نہیں کر سکتا۔
پھر غور فرمائیے!غزوۂ بدر میں مدد کرنے کون آیا؟فرشتے آئے لیکن اللہ پاک فرماتا ہے:
وَ لَقَدْ نَصَرَكُمُ اللّٰهُ بِبَدْرٍ (پارہ:4 ، آلِ عمران:123)
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان: اور بیشک اللہ نے بدر میں تمہاری مدد کی۔