Al Madad Ya Ghous e Pak

Book Name:Al Madad Ya Ghous e Pak

یہ 3 ہستیوں کا ذِکْر ہے (1):اللہ پاک (2):اللہ پاک کے پیارے رسول  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  (3): نماز قائِم کرنے والے ، زکوٰۃ دینے والے ، رکوع کرنے والے نیک سیرت ،  کامِل مسلمان ۔  یعنی اللہ پاک بھی تمہارا مددگار ہے ،  رسولُ اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  بھی تمہارے مددگار ہیں اور اللہ پاک کی عطا سے ،  اس کی توفیق سے ،  اس کی دِی ہوئی طاقت (Power) سے نیک سیرت کامِل مسلمان بھی تمہارے مددگار ہیں اور صِرْف یہی مددگار (Helpful) ہیں ،  ان کے عِلاوہ کسی کافِر ،  غیر مسلم ،  مُشْرِک ،  اللہ پاک کے نافرمان (Disobedient) کو اپنا دوست (Friend) ،  پیارا اور مددگار ہر گز مت بناؤ!

معلوم ہوا؛ صِرْف اللہ پاک کو مددگار ماننا ، اس کے عِلاوہ ہر مدد (Help) کو شرک و بدعت قرار دینا ،  بالکل100٪ غلط (Wrong) ہے ۔  اللہ پاک ہمیں صاف صاف فرما رہا ہے کہ اللہ پاک بھی تمہارا مددگار ہے ،  رسول اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  بھی تمہارے مددگار ہیں اور تمام متقی مسلمان بھی تمہارے مددگار ہیں ۔  لہٰذاجو بندہ شیطانی وسوسوں میں آ کر اللہ پاک کے مقبول بندوں کی مدد کا انکار کرتا ہے ،  وہ اس آیتِ کریمہ کا اِنْکاری ہے ۔  اللہ پاک ہمیں سلامتی (Safety) نصیب فرمائے ۔   الحمد للہ ! ہم غلامانِ رسول ہیں ،  غلامانِ اَوْلیا ہیں ، ہم اللہ پاک سے بھی مدد مانگتے ہیں اور چونکہ رَبِّ کریم نے اپنے محبوب بندوں کو بھی ہمارا مددگار بنایا ہے ،  لہٰذا قرآنی تعلیمات پر عَمَل کرتے ہوئے ہم اس کے محبوب بندوں سے بھی مدد مانگا کرتے ہیں ۔  اس مدد مانگنے کی برکات کیا ہیں؟ اللہ پاک کو ،  رسولِ کریم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو ،  اللہ پاک کے محبوب بندوں کو اپنا مددگار ماننے کی برکات کیا ہیں؟ یہ بھی قرآنِ کریم ہی سے سُن لیجئے! بڑی ایمان افروز بات ہے ،  اس سے اگلی ہی آیت میں اللہ