Book Name:Al Madad Ya Ghous e Pak
حاصِل کی ، یہ دونوں ہی بہت ایمان افروز (Faith-Inspiring) آیات ہیں ، ان آیات میں ہم ایمان والوں کو کچھ اَہَم (Important) اور بنیادی تعلیمات (Basic Teachings) دِی گئی ہیں اور ساتھ ہی وہ لوگ جو اپنے دِل میں طرح طرح کے وسوسے پالے رکھتے ہیں ، ان آیات میں ان وسوسوں کی بھی اچھی طرح کاٹ ہے ۔ آئیے! ان آیاتِ کریمہ کی قدرے وضاحت (Explanation) سنتے ہیں:
اللہ پاک نے فرمایا:
اِنَّمَا
یہ کلمۂ حَصَر ہے یعنی اس کا معنیٰ ہوتا ہے:صِرْف ۔ کیا صِرْف؟فرمایا:
وَلِیُّكُمُ ترجمہ کنزُ العِرفان:تمہارے دوست
لفظِ وَلِیْ کے کئی معانی ہیں مگر عُلَمائے کرام رَحمۃُ اللہ علیہم فرماتےہیں: اس آیت میں لفظِ وَلِیْ کے 2 ہی معنیٰ مُراد لئے جا سکتے ہیں: (1):مددگار (2):محبوب ، پیارا ، دوست ۔ ([1]) اس لحاظ سے آیتِ کریمہ کا معنیٰ بنے گا: (1): تمہارے محبوب ، تمہارے دوست (2): دوسرا معنیٰ ہو گا: تمہارے مدد گار صِرْف و صِرْف یہی ہستیاں ہیں ، وہ کون کون ہیں؟فرمایا:
اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوا الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ یُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَ هُمْ رٰكِعُوْنَ(۵۵)
(پارہ:6 ، المائدہ:55)
ترجمہ کنزُ العِرفان:صرف اللہ اور اس کا رسول اور ایمان والے ہیں جو نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ کے حضور جھکے ہوئے ہیں ۔