Book Name:Al Madad Ya Ghous e Pak
دَم توڑ گئے اور وہ توبہ کر کے خوش عقیدہ ، عاشقِ رسول و عاشقِ اَوْلیا بن گیا ۔ ([1])
شَیْئًا لِلّٰہِ یَا عَبْدَالقَادِرِ یَا ساکِن بَغْدَاد یَا شَیْخَ الْجِیْلَانِیْ
کرم چاہئے تیرا ، تیرے خُدا کا کرم غوثِ اعظم ، کرم غوثِ اعظم
خدارا ذرا ہاتھ سینے پہ رکھ دو ابھی مٹتے ہیں غم ، اَلَم غوثِ اعظم
خبر لو ہماری کہ ہم ہیں تمہارے کرو ہم پہ فضل و کرم غوثِ اعظم
کرم سے کیا رہنما رَہْزنوں کو ادھر بھی نگاہِ کرم غوثِ اعظم([2])
شَیْئًا لِلّٰہِ یَا عَبْدَالقَادِرِ یَا ساکِن بَغْدَاد یَا شَیْخَ الْجِیْلَانِیْ
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے قرآنِ کریم کی آیت سُنی ، جس میں بتایاگیا کہ اللہ پاک بھی مددگار ہے ، اس کے محبوب بندے بھی مددگار (Helpful) ہیں ۔ اس موقع پر بعض لوگ یہ سُوال کیا کرتے ہیں کہ چلو مان لیا! اَوْلیائے کرام رَحمۃُ اللہ علیہم مددگار ہیں مگر جب اللہ پاک خُود ہماری سنتا بھی ہے ، ہماری مدد بھی فرماتا ہے ، پِھر آخر ہم بندوں سے مدد مانگیں ہی کیوں؟ صِرْف اللہ پاک ہی سے مدد مانگا کریں ۔
بڑا اَہَم سوال (Important Question)ہے ، بہت سارے خوش عقیدہ لوگ بھی اس شیطانی وسوسے کا شِکار ہو جاتے ہیں ۔ اس کا جواب کیا ہے؟ آئیے! ایک حدیثِ پاک سنتے ہیں ۔ حدیثِ حَسَن ہے یعنی سند (Authencity) کے اعتبار سے اس حدیث میں کلام نہیں ، بہت سارے محدِّثِین نے اس حدیث کو ذِکْر کیا اور بڑے بڑے عُلَما و مُحَدِّثِین نے خود