Book Name:Al Madad Ya Ghous e Pak
اس حدیثِ پاک کا تَجْرِبَہ بھی کیا ہے ، کیا حدیث شریف ہے؟ سنیئے! بدری صحابی حضرب عُتْبَہ بِنْ غَزْوَان رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: اللہ پاک کے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کی کوئی چیز گم ہو اور ہو بھی سُنْسَان جگہ (Deserted Place) پر جہاں کوئی مددگار نہ ہو ، ایسی حالت میں اگر وہ مدد چاہےتو یوں کہے: يَا عِبَادَ اللهِ أَغِيثُونِي ، يَا عِبَادَ اللهِ أَغِيثُونِياے اللہ کے بندو! میری مدد کرو! اے اللہ کے بندو! میری مدد کرو! ([1])
اب دیکھئے! یہ تعلیم کون دے رہا ہے؟ * ہمارے آقا ، ہمارے ہادی ، ہمارے راہنما صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! دُنیا کی وہ ہستی جو سب سے بڑے توحید پرست ہیں * وہ آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جو سب سے بڑھ کر اللہ پاک کی معرفت رکھنے والے ہیں * وہ آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جو سب سے زیادہ توحید کا چرچا کرنے والے ہیں * وہ ہادِی و راہنما صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہمیں تعلیم دے رہے ہیں کہ اگر تم ایسی جگہ ہو ، جہاں بظاہِر کوئی مددگار نظر نہیں آ رہا ، ایسی جگہ اگر مدد چاہئے ہو تو کس کو پُکارو! اللہ کے بندوں کو...!
غور فرمائیے! کیا محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم (مَعَاذَ اللہ!) نہیں جانتے کہ اللہ پاک مددگار ہے تو اسی سے مدد مانگی جائے ، انہوں نے ہی تو ہمیں اللہ پاک سے مانگنا سکھایا ہے ، یعنی جن محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ہمیں اللہ پاک سے مانگنا سکھایا ہے ، وہی محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہمیں ترغیب (Motivation) دِلا رہے ہیں کہ اللہ پاک کے بندوں سے مانگا کرو! اور بندے بھی وہ جو بظاہِر نظر نہیں آ رہے ، آنکھوں سے غائِب ہیں ، لہٰذا جن کی تعلیم پر اللہ پاک سے مانگتے ہیں ، انہی کی ترغیب پر ہم اَولیائے کرام رَحمۃُ اللہ علیہم سے بھی