Wiladat e Mustafa Ki Barkat

Book Name:Wiladat e Mustafa Ki Barkat

وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے آئے ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پوچھا : مَا اَجْلَسَکُمْ ؟  یعنی اے میرے صحابہ ! تم یہاں حلقہ بنائے کیوں بیٹھے ہو ؟ عَرْض کیا : جَلَسْنَا نَدْعُوْ اللہ وَ نَحْمَدُہٗ عَلٰی مَا ہَدَانَا لِدِیْنِہٖ وَ مَنَّ عَلَیْنَا بِکَ یعنی  ( یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! )  اللہ پاک نے آپ کو بھیج کر ہم پر جو اِحْسَان فرمایا ہے ، ہمیں دِینِ اسلام کی ہدایت نصیب فرمائی ہے ، ہم اس نعمت پر اللہ پاک  کی حمد و ثنا بیان کر رہے ہیں اور دُعائیں کر رہے ہیں۔

پیارے نبی ، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پھر پوچھا : کیاتم قسم اُٹھاتے ہو کہ صِرْف اسی مقصد  ( Purpose ) کے لئے بیٹھے ہو ؟ عرض کیا : اللہ پاک کی قسم ! ہم صِرْف اسی مقصد کے لئے بیٹھے ہیں۔ اس پر رسولِ رحمت ، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : میں نے قسم اس لئے نہیں اُٹھوائی کہ مجھے تم پر کوئی شک تھا بلکہ معاملہ یہ ہے کہ ابھی ابھی جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام آئے اور بتایا کہ ( یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ کے صحابہ آپ کی آمد کی خوشی میں مِل بیٹھ کر اللہ پاک کا شکر ادا کر رہے ہیں اور ) اللہ پاک فرشتوں کے سامنے ان پر فخر فرما رہا ہے۔ ( [1] )      

سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! آمدِ محبوب ( صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم )  کو اپنے حق میں اللہ پاک کا عظیم اِحْسَان مان کر ، مِل بیٹھ کر اس پر اللہ پاک کا شکر ادا کرنایا دوسرے لفظوں میں یوں کہہ لیجئے کہ محفلِ میلاد سجانا کیسا فضیلت والا کام ہے کہ صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان نے یہ کام کیا تو اللہ پاک نے فرشتوں کے سامنے ان پر فخر فرمایا۔

وہ لوگ خُدا شاہِد قسمت کے سکندر ہیں

جو سرورِ عالَم کا میلاد مناتے ہیں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]... نسائی ، کتاب آداب القضاۃ ، کیف یستحلف الحاکم ، صفحہ : 861 ، حدیث : 5436۔