Hazrat Ibrahim Ke 3 Ausaf

Book Name:Hazrat Ibrahim Ke 3 Ausaf

پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ہے حِلْم... ! ! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام پیار سے سمجھاتے ہیں اور آزرپتھر مارنے کی دھمکی  دیتا ہے ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام پِھر بھی اس کا بُرا نہیں مناتے بلکہ اس کے ساتھ نِرمی اور حِلْم کے ساتھ ہی پیش آتے ہیں۔

اللہ پاک ہمیں بھی حِلْم کی دولت نصیب فرمائے۔ ہمارے ہاں عموماً حِلْم اور برداشت کی کمی پائی جاتی ہے ، بالخصوص سمجھانے کے مُعَاملے میں تو کچھ زیادہ ہی جلد بازی اور تیکھے پَن کا مظاہرہ کیا جاتا ہے * والدین اپنی اَوْلاد کو سمجھاتے ہوئے غصے سے لال پیلے ہو جاتے ہیں * بھائی بھائی کو سمجھائے * گھرمیں کسی کو نیکی کی دعوت دینی ہو * باہَر کسی کو نیکی کی دعوت دینی ہوتو لوگ تیکھے جملے بولتے ہیں ، مثلاً؛ * تجھے لاکھ بار سمجھایا ، سمجھتا ہی نہیں ہے * کوئی عقل بھی ہے یا نہیں ہے * دِماغ نہیں ، سَر میں بُھوسا بھرا ہوا ہے وغیرہ جملے بول کر سامنے والے کو مزید نفرت دِلا دیتے ہیں اوراگر سامنے والاکوئی جواب دے دے ، پھر توبَس... ! ! * دانت پیسیں گے * مٹھیاں بھینچیں گے * نہیں سنتے تو جاؤ بھاڑمیں * مجھے غرض ہی کیا ہے ، تمہیں سمجھانے کی * تم ماننے والی مٹی سے بنے ہی نہیں ہو وغیرہ بَول کر نیکی کی دعوت کارہا سہا اَثَر بھی ختم کرڈالتے ہیں۔

کاش ! ہمیں حِلْم کی دولت مل جائے * سامنے والا غُصہ کرے ، حِلْم اپنائیے ! * سامنے والا گالی دے ، حِلْم اپنائیے ! * سامنے والا بُرائی سے پیش آئے ،  حِلْم اپنائیے ! * کوئی مارے پِھر بھی حِلْم * کوئی ستائے ، پِھر بھی حِلْم * کوئی جہالت والا معاملہ کرے ، پِھربھی حِلْم * بس ہم حِلْم کو اپنی زندگی کا اُصُول بنا لیں ، دیکھئے گا ، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! زندگی میں سکون بھی آجائے گا ، زبان میں تاثِیر بھی آجائے گی ، کردارمیں حُسْن بھی آئے گا ، عزّت میں بھی