Book Name:Hazrat Ibrahim Ke 3 Ausaf
بکثرت آہیں بھرنے والے ، خوفِ خُدا میں خُوب رونے ، آنسو بہانے والے ) بن جائیں۔
تِرے خوف سے ، تیرے ڈر سے ہمیشہ میں تھر تھر رہوں کانپتا یااِلٰہی !
مِرے اَشْک بہتے رہیں کاش ہر دَم ترے خوف سے یاخُدا یااِلٰہی ! ( [1] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام مُنِیْب ہیں
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کا تیسرا وَصْف جو قرآنِ کریم میں بیان ہوا ، وہ ہے : مُنِیْب۔ یہ لفظ اِنَابَۃٌ سے بنا ہے اور اِنَابَۃٌ کا معنی ہے : اَلرُّجُوْعُ مِنَ الْکُلِّ اِلیٰ مَنْ لَہٗ الْکُلُّ سب کچھ چھوڑ کر صِرْف اُس کا ہو جانا جو سب کا مالِک ہے۔ ( [2] ) اس لحاظ سے آیتِ کریمہ کا معنی ہو گا : حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام دُنیا اور دُنیا کا سب کچھ چھوڑ کر ، صِرْف اللہ پاک کی طرف رُجُوع کرنے والے ہیں۔
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام اور محبّتِ اِلٰہی
اس معاملے میں تو حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام نِرالی ہی شان کے مالِک ہیں۔ آپ عَلَیْہِ السَّلام نے اللہ پاک کی محبّت میں جیسی قربانیاں پیش کی ہیں ، ان کی مِثال نہیں ملتی۔ * آپ جس قوم کی طرف نبی بنا کر بھیجے گئے ، وہ کافِر قوم تھی ، آپ کو حکم ہوا ، انہیں نیکی کی دعوت دیجئے ! آپ نے خُوب صبر و تحمل کے ساتھ ، حکمتِ عملی کے ساتھ نیکی کی دعوت دی ، لوگوں نے مَعَاذَ اللہ ! آپ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ، آپ کو ستایا گیا ، آپ نے اللہ پاک کی رضا کی خاطِر اس کی کچھ پرواہ نہ کی * اللہ پاک کی رضا