Book Name:Hazrat Ibrahim Ke 3 Ausaf
آیت : 75 میں ارشاد ہوا ، وہ ہے : اَوَّاہٌ۔اس کا لفظی معنی ہے : بہت آہیں بھرنے والا۔
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام اس وَصْف میں بھی بہت کمال رکھتے تھے ، آپ خوفِ خُدا کے سبب ، اللہ پاک کی محبّت میں بہت آہیں بَھرتے ، خوب گریہ و زاری فرمایا کرتے تھے۔
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کی آہ و زاری کی 2 مثالیں
* اِحْیاءُ عُلُومِ الدِّین میں ہے : اللہ پاک کے خلیل حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو خوفِ خُدا کے سبب اس قدر رَوْتے کہ ایک میل ( تقریباً ڈیڑھ کلو میٹر ) کے فاصلے سے آپ کے سینے میں ہونے والی گڑگڑاہٹ کی آواز سنائی دیتی۔ ( [1] ) * اسی طرح جب آپ عَلَیْہِ السَّلام پر خوفِ خُدا کا غلبہ ہوتا تو اس قدر روتے کہ اللہ پاک ( آپ کی تسکین کی خاطِر ) حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلام کو بھیجتا ، حضرت جبرائیل عَلَیْہِ السَّلام عرض کرتے : اے ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام ! ( اللہ پاک فرماتا ہے ) کیا آپ نے کبھی ایسا دوست دیکھا ہے جو اپنے دوست کو عذاب دیتا ہو ؟ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام یہ سُن کر فرماتے : اے جبرائیل ! جب میں اپنی طرف نِگاہ کرتا ہوں تو یہ بُھول جاتا ہوں کہ میں اللہ پاک کا خلیل ہوں۔ ( [2] )
اللہ اَکْبر ! یہ ہے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کی صِفَتِ اَوَّاہ۔ آپ بہت خوفِ خُدا والے ، اللہ پاک کی محبّت میں ، اس کے خوف میں بہت آہیں بھرنے والے تھے۔ کاش ! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کا صدقہ ہمیں بھی خوفِ خُدا کی دولت نصیب ہو جائے۔
تِرے خوف سے ، تیرے ڈر سے ہمیشہ میں تھرتھر رہوں کانپتا یااِلٰہی !
مِرے اَشْک بہتے رہیں کاش ہر دَم ترے خوف سے یاخُدا یااِلٰہی !