Hazrat Ibrahim Ke 3 Ausaf

Book Name:Hazrat Ibrahim Ke 3 Ausaf

کی خاطِر آپ نے نمرود کے خِلاف کلمۂ حق بلند فرمایا اور خطرات کے باوُجود اس پر ڈٹے رہے * پِھر جب نمرود نے آپ کو مَعَاذَ اللہ ! آگ میں ڈالنے کی کوشش کی تو آپ نے اس پر بھی صَبر کیا ، یعنی اللہ کریم کی راہ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی پیچھے نہ رہے * پِھر آپ کو اپنا گھر بار چھوڑ کرہجرت کرنے کا حکم ہوا ، آپ نے اس کی بھی قربانی دی * آپ کے بیٹے حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلام کی وِلادت ہوئی ، حکم ہوا؛ انہیں اور ان کی والدہ حضرت ہاجرہ رَحمۃُ اللہ علیہا کو مکہ پاک چھوڑ آئیے ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام نے اللہ پاک کی رضا کے لئے یہ قربانی بھی پیش کی * پِھر حکم ہوا؛ اپنے بیٹے حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلام کی قربانی پیش کیجئے ! حضرت ابراہیم  عَلَیْہِ السَّلام نے بیٹے کے گلے پر بھی چُھری رکھ لی۔ غرض؛ آپ کی سیرتِ پاک کو پڑھ کر ہر صاحِبِ عقل یہی فیصلہ کرے گا کہ یہ وہ عظیم شخصیت ہیں جنہوں نے ہر چیز کے مالِک یعنی اللہ پاک کی خاطِر  سب کچھ قربان کر دیا۔

ذِکْرُ اللہ سننے کے لئے سب کچھ قربان کر دیا

روایات میں ہے : ( ہجرت کے بعد )  حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کو اللہ پاک نے بہت سارا مال عطا فرمایا تھا ، آپ کے ہاں بھیڑ  بکریاں ، اُونٹ گائے وغیرہ اتنے جانور تھے کہ ان کی حفاظت کے لئے آپ نے 5 ہزار کُتّے رکھے ہوئے تھے ، ہر کُتّے کے گلے میں سَوْنے کے پٹے تھے ، ایک مرتبہ آپ اپنے جانوروں کی دیکھ بھال فرما رہے تھے ، اس وقت ایک فرشتہ انسانی شکل میں آیا اور ایک غار میں بیٹھ کر اللہ پاک کا ذِکْر کرنے لگا۔  حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام نے جب فرشتے کی آواز سُنی تو غار میں پہنچے ، وہاں بیٹھ کر ذِکْرُ اللہ سننے لگے۔ کچھ دیر کے بعد فرشتہ خاموش ہو گیا۔ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام نے فرمایا : میرے محبوب  ( یعنی اللہ پاک )  کا ذِکْر اور سُناؤ !  فرشتے نے کہا : پہلے میں اپنی مرضی سے ذِکْر کر رہا تھا ، اب آپ کے کہنے پر کروں گا تو مجھے کیا دیں گے ؟ آپ نے اپنی ساری بکریاں اُسے دے دیں۔ فرشتے نے دوبارہ ذِکْر کرنا شروع کیا۔ آپ سنتے رہے۔ کچھ دیر کے