Hazrat Ibrahim Ke 3 Ausaf

Book Name:Hazrat Ibrahim Ke 3 Ausaf

چچا کو 4 باروالِد کہہ کر پُکارا ، نرمی سے ، پیار سے ، نِرالے انداز میں اسے سمجھایا مگر آزر نے کیا جواب دیا ؟ بولا :

اَرَاغِبٌ اَنْتَ عَنْ اٰلِهَتِیْ یٰۤاِبْرٰهِیْمُۚ-لَىٕنْ لَّمْ تَنْتَهِ لَاَرْجُمَنَّكَ    ( پارہ : 16 ، مریم : 46 )

ترجمہ کنزُ العِرفان : کیا تُو میرے معبودوں  سے منہ پھیرتا ہے ؟ اے ابراہیم ! بیشک اگر تُو باز نہ آیا تو میں  تجھے پتھر ماروں  گا۔

اللہ اَکْبر ! کیسا سخت لہجہ ہے ، آزر نے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کے پُھولوں کے بدلے گویا آپ پر پتھر برسا دئیے یعنی اتنی پیار بھری نیکی کا ایسا کڑوا جواب دِیا مگر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کے حِلْم پر قربان جائیے ! آپ نے آزر کے ان زہریلے تیروں کے جواب میں پِھر پُھول برسائے ، فرمایا :

سَلٰمٌ عَلَیْكَۚ-سَاَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّیْؕ-اِنَّهٗ كَانَ بِیْ حَفِیًّا(۴۷)   ( پارہ : 16 ، مریم : 47 )

ترجمہ کنزُ العِرفان : بس تجھے سلام ہے عنقریب میں  تیرے لیے اپنے رب سے معافی مانگوں  گا بیشک وہ مجھ پر بڑا مہربان ہے۔

پِھر آپ عَلَیْہِ السَّلام آز ر کے لئے دُعائیں کرتے بھی رہے ، آخر جب آپ پر واضِح کر دیا گیا کہ آزر کسی صُورت ایمان قبول نہیں کرے گا ، وہ اللہ پاک کا دُشمن ہے ، پھر آپ نے اس کے لئے دُعائے مغفرت کرنا چھوڑ دی۔  ( [1] )

لفظوں کی آبرُو کو یُوں نہ گنوائیے کہ                                 جو مانتا نہیں اسے کہنا فضول ہے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ، پارہ : 16 ، مریم ، زیرِ آیت : 47 ، جلد : 6 ، صفحہ : 114خلاصۃً۔