Zameen Mein Fasad Mat Phailaiy

Book Name:Zameen Mein Fasad Mat Phailaiy

بھی ضروری ہے ، بڑے افسوس کی بات ہے کہ آج کل کچھ لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں : کسی کو بُرا نہ سمجھو ! سب اپنی اپنی جگہ ٹھیک ہے۔

لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃ اِلَّا بِاللہ ، آخر یہ ہو کیسے سکتا ہے کہ سب ہی ٹھیک ہوں ؟ * ایک مسلمان ہے ، ایک غیر مسلم ہے ، دونوں ٹھیک کیسے ہوں گے ؟ * ایک اللہ پاک کو ماننے والا ہے ، دوسرا اللہ پاک کا اِنْکارکرنے والا ہے ، دونوں کیسے ٹھیک ہوں گے ؟ * ایک سچّا ہے ، دوسرا جھوٹا ہے * ایک نمازی ہے ، دوسرا بےنمازی ہے * ایک ماں باپ کے ہاتھ چومنے والا ہے ، دوسرا ماں باپ کو گالیاں دینے والا ہے ، آخر یہ دونوں ٹھیک کیسے ہو سکتے ہیں ؟ یقیناً ان میں سے ایک غلط ہے اور جو غلط ہے ، اس سے بیزاری کا اِظْہار کیا جائے گا ، اگر ہم یہ نہیں کریں گے تو زمین میں فساد پھیل جائے گا۔

بنی اسرائیل کا ایک بُرا وَصْف

بنی اسرائیل کی تباہی  و بربادی کا ایک بنیادی سبب حدیثِ پاک میں یہی بیان ہوا ، حضرت عبد اللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : بنی اسرائیل میں جو سب سے پہلا نقصان آیا ، وہ یہ تھا کہ ایک شخص دوسرے سے ملتا اور اسے کسی گُنَاہ میں دیکھ کر اسے بُرائی سے منع کرتا ، اگلے دِن دوبارہ اسے گُنَاہ کرتے دیکھتا تو اس کے ساتھ اپنے تعلقات ، کھانے پینے اور میل جول کی وجہ سے اسے منع نہ کرتا ، جب  ( عام طَور پر )  انہوں نے ایسا کیا تو اللہ پاک نے اُن کے دِل ایک دوسرے کے ساتھ خلط کر دئیے  ( یعنی نافرمانوں کی نحوست سے فرمانبرداروں کے دِل بھی ویسے ہی ہو گئے ) ۔  ( [1] )  


 

 



[1]...ابو داؤد ،کتاب الملاحم،باب الامر و النہی ،صفحہ:681،حدیث:4336۔