Book Name:Zameen Mein Fasad Mat Phailaiy
اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ ! غور فرمائیے ! جب ہم بُرائی کو بُرا سمجھ ہی نہیں رہے ہوں گے ، اس سے نفرت اور بیزاری ہی نہیں رکھیں گے تو اس سے منع کیسے کریں گے ؟ جب ہم بُرائی سے منع نہیں کریں گے تو نتیجۃً وہ بُرائی پھیلتی چلی جائے گی ، آخر ایک وقت آئے گا کہ اسی بُرائی کو اچھائی سمجھ لیا جائے گا۔ یُوں معاشرے میں بُرائیاں عام ہو جائیں گی اور مُعَاشرہ تباہ و برباد ہو کر رہ جائے گا۔
فسادات کی ابتداء کیسے ہوئی... ؟
زمین میں فسادات کی ابتداء ایسے ہی ہوئی تھی ، قابیل جس نے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کے بیٹے حضرت ہابیل رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو شہید کیا تھا ، بعد میں اس نے بہت سارے بُرے کام اپنائے ، اس نے شرک و کفر کا رستہ بھی اِخْتیار کیا ، اس کی اَوْلاد میں زنا ، شراب اور فتنہ و فساد بھی پھیل گئے۔ جب حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام نے قابیل اور اس کی اَوْلاد کا ایسا بُرا حال دیکھا تو آپ نے حضرت شِیث عَلَیْہِ السَّلام کو وَصِیّت فرمائی کہ قابیل اور اس کی اَوْلاد سے مکمل طَور پر بائیکاٹ رکھا جائے ، ان کے ساتھ نِکاح وغیرہ رشتہ داریاں بھی نہ کی جائیں۔ حضرت شِیْث عَلَیْہِ السَّلام نے اس نصیحت پر پُورا پُورا عَمَل کیا ، پھر ایک عرصے تک آپ کی اَوْلاد بھی اس پر عَمَل کرتی رہی ، اَہْلِ اِیْمان کا قابیل اور اس کی اَوْلاد کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں تھا ، جس کی بدولت معاشرہ بہت پُرسکون تھا ، کوئی بُرائی ، فتنہ و فساد وغیرہ معاشرے میں نہیں تھا ، پھر کافِی عرصہ گزر جانے کے بعد لوگوں نے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کی وصیت کو بُھلا دیا ، اَہْلِ ایْمان نے قابیل اور اس کی اَوْلاد ( جو سب غیر مسلم تھے ، ان ) سے نفرت ختم کردی ، رفتہ رفتہ میل جول شُروع ہوا ، پھر ان کی آپس میں رشتے داریاں ہونے لگیں ، پھر