Book Name:Zameen Mein Fasad Mat Phailaiy
میں رہنے لگا ، کچھ دِن گزرے تو اس کی چغلی خوری کی رَگ پھڑکی ، ایک روز وہ اپنے آقا کی بیوی کے پاس گیا اور کہا : بیگم صاحبہ ! مجھے افسوس ہے کہ آپ کے میاں کو آپ سے کچھ محبّت نہیں رہی ، وہ اب دوسری شادی کے چکّر میں ہیں مگرآپ پریشان نہ ہوں ، میرے پاس اس کا حل بھی ہے۔ آپ بس اپنے میاں کی گُدّی کے بال کاٹ کر مجھے دے دیجئے ! باقی سب میں سنبھال لُوں گا۔
اس بےوقوف چغل خور نے بیوی کے کان یُوں بھرے ، پھر اپنے آقا کے پاس آیا اور کہنے لگا : میں نے آپ کی بیوی کو غیر مرد کے ساتھ دیکھا ہے ، وہ دونوں آپ کو قتل کرنے کے چکر میں ہیں۔ چغل خورغُلام کی بات سُن کر آقا کے دِل میں بھی شک آ گیا ، رات ہوئی ، آقا اپنے گھر گیا ، جب سونے کا وقت ہوا تو یونہی جھوٹ مُوٹ آنکھیں بند کر کے لیٹ گیا ، عورت سمجھی کہ میاں صاحِب سو رہے ہیں ، چنانچہ وہ اُسترا لے کر آگے بڑھی تاکہ شوہرکی گُدّی کے چند بال اُتار لے ، شوہرسمجھا کہ یہ مجھے قتل کرنے والی ہے ، چنانچہ اس نے اسی اُسترے کے ساتھ بیوی کو قتل کر دیا ، جب عورت کے رشتے داروں کو خبر ہوئی تو وہ آئے اور انہوں نے میاں صاحِب کو قتل کر دیا۔ پھر اس شوہَر کے رشتے داروں کو خبر ہوئی تو وہ بھی لڑائی کے لئے آ پہنچے ، یوں ایک چغل خور کی چغلی کے سبب سو کے قریب افراد مارے گئے۔ ( [1] )
یہ ہے چغلی کا وبال... ! ! چغل خوری کے سبب زمین میں فساد پھیلتا ہے ، اس لئے ہم سب کوچاہئے کہ چغل خوری سے اور چغل خوروں سے ہمیشہ بچ کر ہی رہیں۔