Book Name:Shan e Ali رضی اللہ عنہ Bazaban e Nabi ﷺ
قبول کیا ( [1] ) ، آپ کی والدہ نے آپ کا نام حیدر جبکہ والد نے آپ کا نام علی رکھا ، رسولِ اکرم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلیہ واٰلہٖ و سَلَّم نے آپ کو اَسَدُ اللہ کے لقب سے نوازا ، اَسَدُ اللہ کا معنی ہے : شیرِ خُدا یعنی اللہ پاک کا شیر۔ ( [2] )
حضرت مولیٰ علی مشکل کشا رضی اللہ عنہ نے 21 رمضان المبارک کو جامِ شہادت نوش فرمایا۔ ( [3] )
اے عاشقانِ رسول! آئیے!مولیٰ علی رضی اللہ عنہ کی شانِ و عظمت میں چند احادیثِ کریمہ سُننے کی سَعَادت حاصِل کرتے ہیں :
( حدیث : 1 ) جس کا میں مولیٰ ، اس کے علی مولیٰ
حَجَّۃُ الْوَداع کا موقع تھا ( ہمارے آقا ، مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلیہ واٰلہٖ و سَلَّم نے ظاہری زندگی مبارک میں جو آخری حج کیا ، اس کو حَجَّۃُ الْوَداع کہاجاتا ہے ) اس موقع پر پیارے آقا ، نُورِ خُدا صَلَّی اللہ عَلیہ واٰلہٖ و سَلَّم حج کی ادائیگی کے بعد مدینہ منورہ تشریف لا رہے تھے ، راستے میں ایک مقام آتا ہے جسے غدیرِ خُمْ کہا جاتا ہے۔ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : غدیرِ خُم کے مقام پر رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلیہ واٰلہٖ و سَلَّم نے قیام فرمایا ، ایک درخت کے سائے میں آپ صَلَّی اللہ عَلیہ واٰلہٖ و سَلَّم کے لئے جگہ صاف کی گئی ، یہاں آپ صَلَّی اللہ عَلیہ واٰلہٖ و سَلَّم نے نمازِ ظہر ادا فرمائی ، نماز کے بعد اللہ پاک کے رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللہ عَلیہ واٰلہٖ و سَلَّم نے صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کو مخاطب کر کے فرمایا : اَلَسْتُمْ تَعْلَمُوْنَ اَنِّی اَوْلٰی بِالْمُؤْمِنِیْن مِنْ