Shan e Ali رضی اللہ عنہ Bazaban e Nabi ﷺ

Book Name:Shan e Ali رضی اللہ عنہ Bazaban e Nabi ﷺ

مدنی پھول ہیں۔ سب سے پہلے تو یہ دیکھئے کہ حضرت علیُ المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کیسی عاجزی والے تھے ، آپ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن ہیں ، مسلمانوں کے خلیفہ ہیں ، اس کے باوجود عام لوگوں کی طرح بغیر کسی پروٹوکول کے بازار میں تشریف لے جاتے تھے ، پھر اس بات پر بھی غور کیجئے کہ اس شخص نے لا علمی میں آپ رضی اللہ عنہ کو دَھکا دیا ، یہ بے ادبی والا رویّہ تھا اس پر بھی آپ نے اس شخص کو کوئی سزا نہیں دی۔

مولیٰ علی رضی اللہ عنہ کی عاجزی و انکساری

سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک ہمیں بھی تَواضُع و عاجزی کی دولت نصیب فرمائے۔ حضرت مولیٰ علی رضی اللہ عنہ کے متعلق روایات میں ہے کہ آپ اپنے دورِ خِلافت میں امیرُ المؤمنین ہونے کے باوُجُود بازار تشریف لے جاتے ، وہاں کسی کی کوئی چیز گِر جاتی تو اپنے ہاتھوں سے اُٹھا کر دیتے ، کوئی شخص راستہ بھول جاتا تو اس کو راستہ بتاتے ، کوئی وزنی سامان اُٹھا رہا ہوتا تو سامان اُٹھانے میں اس کی مدد کیا کرتے تھے۔  ( [1] )

کاش! ہم بھی عاجزی اِخْتیار کریں ، مَنْصب مل گیا ، بڑا عُہدہ مل گیا ، ہم  مالدار ہو گئے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم تکبر کا شِکار ہوں ، غریبوں کو دیکھ کر ماتھے پر بَل لائیں ، نہیں ، نہیں ، ایسا ہر گز نہیں کرنا ،  مخلوقِ خُدا کی مدد کرنی ہے ، لوگوں کے کام آنا ہے ، غریبوں کی مدد کرنی ہے ، ہمارے ہاں تو لوگ اپنے کام بھی خُود کرتے ہوئے شرماتے ہیں ، کاش! مولائے کائنات ، مولیٰ علی رضی اللہ عنہ کا صدقہ ہمیں بھی عاجزی و انکساری کی دولت نصیب ہو جائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                                                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1] ... رياض النضرۃ ، باب الرابع  فی مناقب امیر المؤمنین علی بن ابی طالب ، صفحہ : 187 ، رقم : 1652۔