Shan e Ali رضی اللہ عنہ Bazaban e Nabi ﷺ

Book Name:Shan e Ali رضی اللہ عنہ Bazaban e Nabi ﷺ

عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام سے نصاریٰ نے محبت کی تو انہیں اُس درجے میں پہنچا دیا جو اُن کا نہ تھا۔

یہ حدیثِ پاک بیان کرنے کے بعد شیرِ خُدا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ نے فرمایا : لوگو! سُن لو...! میرے بارے میں دو قسم کے لوگ ہلاک ہوں گے 1 : میری محبت میں اِفْراط کرنے  ( یعنی حد سے بڑھنے )  والے ، مجھے اُن صفات میں بڑھائیں گے جو مجھ میں نہیں ہیں اور 2 : مجھ سے بغض رکھنے والوں کا بغض انہیں اُبھارے گا کہ مجھ پر بہتان لگائیں۔  ( [1] )

مشہور مُفَسِّرِ قُرآن ، حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہاس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : محبّتِ علی اَصْلِ ایمان ہے۔ ہاں! محبّت میں ناجائِز اِفْراط  ( یعنی حد سے بڑھنا )  بُرا ہے مگر عداوتِ علی اَصْل ہی سے حرام بلکہ کبھی کفر ہے۔  ( [2] )

اے عاشقانِ رسول! معلوم ہوا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی وہ محبت کہ محبت کرنے والا شریعت کی حَدیں تَوڑ دے ، یہ محبت نجات دلانے والی نہیں ، نہ ہی یہ محبت ایمان کی علامت ہے بلکہ یہ تو ہلاکت میں ڈالنے والی محبت ہے۔ ہاں! حضرت علی المرتضیٰ شیرِ خُدا رضی اللہ عنہ کی وہ محبت کہ شریعت کے دائرے میں رہ کر کی جائے ، یہ سچّی محبت ہے ، یہی محبت نجات دلانے والی بھی ہے اور یہی وہ محبت ِ علی ہے جسے ایمان کی علامت قرار دیا گیا ہے۔

اب ذِہن میں سُوال اُبھرتا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی سچّی محبت کون سی ہے ؟ اس کی پہچان کیا ہے ؟ اس تعلق سے عُلَمائے کرام نے محبّتِ علی کے چند تقاضے اور علامات لکھی ہیں ، ان میں سے 2 یہ ہیں :


 

 



[1] ... مستدرک ، کتاب معرفۃ الصحابۃ ، جلد : 4 ، صفحہ : 91 ، حدیث : 4680۔

[2] ... مراٰۃ المناجیح ، جلد : 8 ، صفحہ : 424۔