Book Name:Ramzan, Quran Aur Shab e Quran
قرآنِ کریم کے ساتھ وابستگی بڑھانے کا مہینا
اللہ پاک نے فرمایا :
شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ ( پارہ : 2 ، سورۂ بقرہ : 185 )
ترجَمۂ کنزالایمان : رمضان کا مہینہ جس میں قرآن اترا ۔
اس آیتِ کریمہ میں رمضانُ المبارک کا تعارُف نزولِ قرآن کے ذریعے کروایا گیا ، اس سے پتا چلتا ہے کہ ماہِ رمضان قرآنِ کریم کے ساتھ وابستگی بڑھانے کا مہینا ہے۔ عُلَمائے کرام فرماتے ہیں : اس مہینے میں روزے فرض کرنے کی ایک حکمت بھی یہی ہے کہ روزہ رکھنے ، بھوک پیاس برداشت کرنے کی برکت سے عقل تیز ہوتی ہے ، لہٰذا نزولِ قرآن کے مہینے میں روزے فرض کئے گئے تاکہ لوگ روزے رکھیں ، ان کی سمجھنے کی قُوَّت مضبوط ہو اور اس کی برکت سے قرآن سمجھنا آسان ہو جائے۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! معلوم ہوا رمضانُ المبارک کا ایک بڑا مقصد قرآنِ کریم کے ساتھ وابستگی اپنانا ، قرآنِ کریم کو پڑھنا ، اسے سمجھنے کی خوب کوشش کرنا بھی ہے۔ اَلحَمْدُللہ ! ہمارے آقا کریم ، رءوف رحیم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم خُود صاحِبِ قرآن ہیں ، قرآنِ کریم آپ ہی پر نازِل ہوا ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا تو لمحہ لمحہ قرآن کے نُور میں بسا رہتا تھا ، اس کے باوُجُود جب ماہِ رمضان تشریف لے آتا تو آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم قرآنِ کریم کے ساتھ وابستگی بڑھا دیتے تھے ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے ماہِ رمضان کے