Book Name:Dost Kaise Banaye

بھر لی بلکہ مدنی قافلے کا مسافِر بھی بن گیا۔

اَلْحَمْدُ للّٰہ ! عاشقانِ رسول کا قرب تو کیا ملا میری زندگی کا ڈھنگ ہی بدل گیا ، پرسوز بیانات اور پیاری پیا ری نعتیں اور میٹھی میٹھی سنّتیں سیکھنے سکھانے کے حلقوں نے تو میری سوچ کا محور ہی بدل دیا ، دل میں حُبِّ خدا اور عشْقِ مصطفےٰ  کی شمع روشن ہوگئی اور مجھے ایک قلبی سکون ملنے لگا ، آنکھوں پر بندھی بغض و عداوت کی پٹی کھل گئی اور دعوتِ اسلامی سے نفرت محبت میں بدل گئی۔سر پر عمامہ شریف کا تاج سجا لیا اور شیخِ طریقت امیْرِ اہلسنَّت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ سے مرید ہو کرآپ کے دامنِ کرم سے وابستہ ہوگیا۔مدنی قافلے سے واپسی پر میں نے بد مذہبوں سے میل جول ختم کر لیا اور اپنا ظاہر و باطن مزید ستھرا کرنے کے لئے تر بیتی کورس میں داخلہ لے لیا ۔ ( [1] )  

پانچواں وَصْف : دُنیا کا حریص نہ ہو

ہم نے جسے دوست بنانا ہے ، اس کی پانچویں  خوبی یہ ہے کہ ہم جسے دوست بنانا چاہ رہے ہیں ، وہ دُنیا کا لالچی نہ ہو۔ کیونکہ لالچی انسان چار پیسوں کی لالچ میں کچھ کا کچھ کر ڈالتا ہے۔

تیسری روٹی کہاں گئی... ؟  ؟

حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کی خدمت میں ایک آدَمی نے عرض کیا : یَا رُوْحَ اللہ ! میں آپ کی صحبتِ بابَرَکت میں رہ کر خدمت کرنا اور علمِ شریعت حاصِل کرنا چاہتا ہوں ، آپ عَلَیْہِ السَّلام نے اُس کو اجازت دے دی ، چلتے چلتے جب دونوں ایک نَہَر کے کَنارے پہنچے تو آپ عَلَیْہِ السَّلام نے فرمایا : آؤ کھانا کھا لیں ! آپ عَلَیْہِ السَّلام کے پاس 3 روٹیاں تھیں ، جب ایک ایک روٹی


 

 



[1]... عشقِ رسول ، صفحہ : 50۔