Book Name:Dost Kaise Banaye

اللہ ! وہ تیسری روٹی میں نے ہی لی تھی۔ آپ عَلَیْہِ السَّلام نے فرمایا : یہ سارا سونا تُوہی لے لے۔ پھر اس شخص کو چھوڑ کر آگے تشریف لے گئے ۔ یہ شخص سونا چادر میں لپیٹ کر اکیلا ہی روانہ ہوا ، راستے میں اسے 2 شخص ملے ، اُنہوں نے جب دیکھا کہ اس کے پاس سونا ہے تو اس کو قتل کر دینے کے لئے تیّار ہو گئے تا کہ سونا لے لیں۔ وہ شخص جان بچانے کی خاطر بولا : تم مجھے قتل کیوں کرتے ہو ! ہم اس سونے کے 3 حصّے کر لیتے ہیں اور ایک ایک حصّہ بانٹ لیتے ہیں۔ وہ دونوں شخص اس پرراضی ہو گئے ۔ وہ شخص بولا : بہتر یہ ہے کہ ہم میں سے ایک آدمی تھوڑا سا سونا لے کر قریب کے شہر میں جائے اور کھانا خرید کر لے آئے تا کہ کھا ، پی ، کر سونا تقسیم کرلیں۔چُنانچِہ ان میں سے ایک آدمی شہر پہنچا ، کھانا خرید کرواپَس ہونے لگا تو اس نے سوچا ، بہتر یہ ہے کہ کھانے میں زَہر ملا دُوں تا کہ وہ دونوں کھا کرمر جائیں اور سارا سونا میں ہی لے لوں ۔ یہ سوچ کر اس نے زَہر خرید کر کھانے میں ملا دیا۔ اُدھر اُن دونوں نے یہ سازش کی کہ جیسے ہی وہ کھانا لے کر آئے گا ہم دونوں مل کر اُس کو مار ڈالیں گے اور پھر سارا سونا آدھا آدھا بانٹ لیں گے۔چُنانچِہ جب وہ شخص کھانا لے کر آیا تو دونوں نے اُس کوقَتْل کر دیا۔اس کے بعد خوشی خوشی کھا نا کھانے کے لئے بیٹھے تو زَہرنے اپنا کام کر دکھایا اور یہ دونوں بھی تڑپ تڑپ کر ٹھنڈے ہو گئے اور سونا جُوں کا تُوں پڑا رہا۔ پھر حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام واپَس لوٹے تو چند آدَمی آپ عَلَیْہِ السَّلام کے ہمراہ تھے آپ عَلَیْہِ السَّلام نے سونے اور تینوں لاشوں  ( Dead Bodies ) کی طرف اشارہ کر کے ہمراہیوں سے فرمایا : دیکھ لو دُنیا کا یہ حال ہے پس تم پر لازِم ہے کہ اس سے بچتے رہو۔ ( [1] )  


 

 



[1]... اِتحافُ السَّا دَ ۃِ المُتّقِینَ ، کتاب : ذم البخل و ذم حب المال ، جلد : 9 ، صفحہ : 835۔