Book Name:Dost Kaise Banaye

اہلسنّت میں سے کسی بات کا اِنْکارکرنے والا )  نہ ہو۔ کیونکہ بدمذہب کی صحبت ایمان کے لئے سخت خطرناک ہے۔ اس کے سبب بندے کے عقائد بگڑتے ہیں ، دِل سیاہ ہوتا ہے ، ایمان کمزور ہو جاتا ہے اور آدمی اللہ و رسول صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی گستاخیوں پر دلیر ہو جاتا ہے۔

تحصیل پھالیہ  ( پنجاب ، پاکستان )  کے مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ دعوتِ اسلامی کے دینی  ماحول سے وابستہ ہونے سےقبل بد مذہبوں کی صحبت میسر تھی ، جس کی نحوست سے تعظیْمِ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام اور محبتِ  اولیائے عظام  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہم کی حلاوت سے محروم تھا۔عاشقانِ رسول اور غلامانِ اولیا  سے اس قدر نفرت تھی کہ میرے چچا جان جو کہ عاشقانِ رسول کی دینی  تحریک دعوت اسلامی کے مُشکبار دینی ماحول سے وابستہ تھے جب کبھی وہ ہمارے گھر آتے تو میرے اندر نفرت کی آگ بھڑک اٹھتی ، انہیں حقارت بھری نظروں سے گُھورتا اور ان سے با ت چیت کرنا بھی گوارا نہ کرتا۔ شاید اسی طرح میری زندگی کی شام ہوجاتی اورکل بروزقیامت حسرت و ندامت کا سامنا کرنا پڑتا مگر مجھ پر میرے ربّ   کا کرم ہوا اور کسی کام کے سلسلے میں لاہور چچا جان کے گھر جا نا ہوا۔ ایک دن انہوں نے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کا کہا ، نہ چاہتے ہوئے بھی  میں انہیں منع نہ کرسکا اور اجتماع میں شریک ہوگیا ، مگر یہاں بھی میری آنکھوں پر بندھی نفرت و عداوت کی پٹی نہ کھل سکی۔قسمت میں چونکہ  بد مذہبوں کے چنگل سے چھٹکارا اور عاشقانِ رسول کی صحبت لکھی ہوئی تھی اس لئے ایک دن دینی ماحول سے وابستہ ایک اسلامی بھائی سے ملاقا ت ہوگئی ، انہوں نے انتہائی شفقت بھرے انداز میں مجھ پرانفرادی کو شش کی اور مجھے راہِ خدا  میں سفر کی ترغیب دلائی ، نہ جانے ان کی باتوں  میں کیا اثر تھا کہ میں نے ہاتھوں ہاتھ ایک ماہ  کے مدنی قافلے میں سفر کی نہ صرف ہامی