Book Name:Ghous e Pak Kay Iman Afroz Bayanaat

سُبْحٰنَ اللہ ! یہ اِصْلاحِ اُمّت کا دَرْد ، خیر خواہی کا جذبہ ، دوسروں کا بھلا سوچنے کی عادَت کاش ! ہمیں بھی نصیب ہو جائے۔ 

قیدی مسلمان کو چھڑوائیے !

545 سنِ ہجری ، رمضان المبارک کی 7 تاریخ تھی ، پِیر شریف کی رات عشا کے بعد حُضُور غوث اعظم شیخ عبد القادِر جیلانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اپنے مدرسہ میں آزمائش کے موضوع پر بیان فرمایا ، اس دوران آپ نے فرمایا : اگر تم میں سے کسی کا بیٹا کافِروں کے ہاں قیدی ہو تو کیا تم اسے چُھڑانے کی کوشش نہیں کرو گے؟ ایک عارِف  ( یعنی اللہ پاک کی پہچان رکھنے والا کامِل مسلمان )  ایسا ہی ہوتا ہے ، تمام مخلوق اس کے لئے اَوْلاد کی طرح ہے اور وہ انہیں نفس و شیطان کی قید سے چُھڑانے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ ( [1] )

سُبْحٰنَ اللہ ! کیا خوب صُورت کلام ہے... ! ! اس میں اَوَّل تو اَساتَذۂ کرام کے لئے دَرْس ہے ، استاد کو چاہئے اپنے شاگرد کے ساتھ نرمی سے پیش آئے ، اُسے اپنا بیٹا سمجھے اور جیسے اپنا بیٹا کافِر کی قید میں ہو اور خطرہ ہو کہ کُفّار میرے بیٹے کو قتل کر دیں گے ، جیسی محنت اپنے بیٹے کو چُھڑانے کے لئے کرے گا ، ایسی ہی محنت ، لگن اور شوق کے ساتھ اپنے شاگرد کو جہالت کے اندھیروں سے نکالنے کی کوشش کرے۔

الحمد للہ ! عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے کئی تعلیمی ادارے ہیں ، مدرسۃ المدینہ میں حفظ و ناظرہ کی تعلیم دی جاتی ہے ، جامعۃ المدینہ میں درسِ نظامی ( یعنی  عالِم کورس )  کروایا جاتا ہے ، اسی طرح دار المدینہ اسلامک سکول سسٹم بھی ہے ، اللہ پاک کا


 

 



[1]...الفتح الربانی ، المجلس الثالث والخمسون ، صفحہ : 202۔